پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

اجلاس میں افغان مہاجرین کی غیر قانونی نقل وحرکت کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا

اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف بلاتفریق آپریشناور سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی کا فیصلہ کیا گیا، فوٹو : فائل

پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے لیے رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، صوبائی وزیرانسداد دہشت گردی محمدایوب، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر نوید حیات سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی، اجلاس میں دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اقدامات پر غور کیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : دہشت گرد اور ان کے سہولت کار پاک دھرتی کا ناسور ہیں




اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف پنجاب میں رینجر سے مدد لینے کے فیصلے سمیت تمام کالعدم تنظیموں کے خلاف بلاتفریق آپریشن، کالعدم تنظیموں کےمعاشی ذرائع بند اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران صوبے بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کا دائرہ وسیع کرنے اور اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام انٹیلی جنس اداروں کے درمیان تعاون میں مزید بہتری لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اس کے علاوہ افغان مہاجرین کی غیر قانونی نقل وحرکت کو روکنے کے لیے بھی تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی منظوری دی گئی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : لاہورخودکش حملے میں 13 افراد شہید

واضح رہے کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں 100 سے زائد افراد شہید اورسیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ لاہور میں مال روڈ کے دھماکے میں 15 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد پاک فوج اورسیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے ہوئے نہ صرف 100 سے زائد دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتارا بلکہ افغانستان میں موجود جماعت الاحرار کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنا کر متعدد دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا جس نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

Load Next Story