پنجاب میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں خورشید شاہ
نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور وزیراعظم بھی اس کا اعتراف کرچکے ہیں، قائد حزب اختلاف
ISLAMABAD:
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ حکومت پابندی والی تنظیموں سے مذاکرات کر رہی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی اس کا اعتراف کیا، پاکستان کی خارجہ پالیسی بالکل ناکام ہو چکی ہے جبکہ داخلہ امور کی صورت حال بھی سب کے سامنے ہے، موجودہ صورت حال میں داخلہ اور خارجہ پالیسی کو ایک پیج پررکھ کر تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا ہمیں نیوکلیئر پاور سمجھتی ہے اور اسی ڈر سے دشمن ہمیں غیر محفوظ کرنا چاہتا ہے، جن کو پاکستان کی ترقی پسند نہیں وہ بھی پاکستان کو غیر محفوظ کرنا چاہتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو یہ ڈر بھی ہے کہ پاکستان میں خوشحالی آئی تو یہاں سرمایہ کاری ہو گی اور یہ ملک آگے بڑھ کر دنیا کی توجہ کا مرکز بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے ملوث عناصر کا پتہ لگانا ہو گا جب کہ پڑوسی ممالک کے پاکستان کے حوالے سے تحفظات جاننا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام
خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ میں رینجرز اختیارات کی توسیع میں تاخیر پر تو شور شرابا ہوتا ہے لیکن پنجاب کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوتی جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں جب کہ حکومت کالعدم تنظیموں سے مذاکرات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کر رہا ہے، لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے کہ مسجدوں، اسکولوں اور دفاتر میں نہ جائیں اور ہمارے پڑوسی ممالک بھی یہی چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم اسی طرح ڈر اور خوف میں مبتلا رہے۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ حکومت پابندی والی تنظیموں سے مذاکرات کر رہی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی اس کا اعتراف کیا، پاکستان کی خارجہ پالیسی بالکل ناکام ہو چکی ہے جبکہ داخلہ امور کی صورت حال بھی سب کے سامنے ہے، موجودہ صورت حال میں داخلہ اور خارجہ پالیسی کو ایک پیج پررکھ کر تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا ہمیں نیوکلیئر پاور سمجھتی ہے اور اسی ڈر سے دشمن ہمیں غیر محفوظ کرنا چاہتا ہے، جن کو پاکستان کی ترقی پسند نہیں وہ بھی پاکستان کو غیر محفوظ کرنا چاہتے ہیں اور بہت سے لوگوں کو یہ ڈر بھی ہے کہ پاکستان میں خوشحالی آئی تو یہاں سرمایہ کاری ہو گی اور یہ ملک آگے بڑھ کر دنیا کی توجہ کا مرکز بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے ملوث عناصر کا پتہ لگانا ہو گا جب کہ پڑوسی ممالک کے پاکستان کے حوالے سے تحفظات جاننا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام
خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ میں رینجرز اختیارات کی توسیع میں تاخیر پر تو شور شرابا ہوتا ہے لیکن پنجاب کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوتی جہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں جب کہ حکومت کالعدم تنظیموں سے مذاکرات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کر رہا ہے، لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے کہ مسجدوں، اسکولوں اور دفاتر میں نہ جائیں اور ہمارے پڑوسی ممالک بھی یہی چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم اسی طرح ڈر اور خوف میں مبتلا رہے۔