بیٹسمینوں کی لاپرواہی پاکستانی ٹیم کو لے ڈوبی
تیسرے ایک روزہ میچ میں بھارت کے 167 کے جواب میں پاکستان 157 رنز ہی بناسکی
ISLAMABAD:
منزل کے قریب پہنچ کر پاکستانی قافلہ ہمت ہار گیا، بیٹسمینوں کی لاپرواہی کے باعث کلین سوئپ کا خواب ادھورا رہ گیا۔
بھارت نے آخری ون ڈے صرف 10 رنز سے جیت کر خود کو وائٹ واش کی ذلت سے بچالیا، سیریز 2-1 سے گرین شرٹس کے نام رہی۔ بیٹنگ لائن کی سہل پسندی نے 168 رنز کو بھی مائونٹ ایورسٹ بنادیا، پوری ٹیم 157 رنز پر ڈھیر ہوگئی، ہاتھ کی انجری کے شکار محمد حفیظ ایک چانس ملنے کے باوجود طوفان میں گھری پاکستانی کشتی کو ساحل تک نہیں پہنچا پائے، مصباح الحق کی سست ترین اننگز 39 رنز پر اختتام پذیر ہوئی۔
انھوں نے 82 گیندوں کا سامنا کیا، ناصر جمشید اس مرتبہ 38 رنز ہی بنا سکے، بھارتی بولنگ اور فیلڈنگ شاندار رہی، ایشانت شرما نے 3 جبکہ بھونیشور کمار اور روی چندرن ایشون نے 2، 2 وکٹیں لیں۔ اس سے قبل سعید اجمل کی جادوگری کے سامنے بھارتی ٹیم 167 پر آئوٹ ہوگئی، دھونی 36 اور سریش رائنا 31 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، سعید اجمل نے کیریئر بیسٹ 5 وکٹیں لیں، محمد عرفان نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، ابتدائی دو میچز میں مسلسل دوسنچریاں جڑنے والے ناصرجمشید کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو آخری ون ڈے میں 10 رنز سے شکست دے دی۔
ابتدائی دو میچز میں فتح کی بدولت سیریز میں پہلے سے ہی کامیابی کی وجہ سے پاکستانی بیٹسمین سہل پسندی کا شکار ہوگئے، انھوں نے بولرز کی محنت پر بھی پانی پھیر دیا، بولنگ کے دوران محمدحفیظ کے ہاتھ کی انجری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کامران اکمل سے اوپننگ کرائی گئی مگر ان کی کھوئی ہوئی فارم بحال نہیں ہوسکی۔ سعید اجمل سمیت دیگر بولرز کی محنت کے باعث پاکستان کو فتح کیلیے 168 رنز کا آسان ہدف ملا مگر صرف 16 رنز پر ٹاپ 2 بیٹسمینوں کے آئوٹ ہونے سے باقی ٹیم دبائو میں آگئی، کامران اکمل مسلسل دوسری مرتبہ صفر کی خفت سے دوچار ہوئے، انھیں بھونیشور کمار نے ایل بی ڈبلیو کیا، پہلے ون ڈے میں ففٹی اسکور کرنے والے یونس خان بھی لگاتار دوسرے مقابلے میں ناکام رہے۔
وہ بھی صرف 6 رنزبناکر بھونیشور کا شکار بن گئے، ان کی اور شامی احمد کی نپی تلی بولنگ کی وجہ سے پاکستان 19 اوورز میں دو وکٹوں پر صرف 55 رنز بنا پایا، اس دوران بھارت کی فیلڈنگ انتہائی بہترین رہی، اجنکیا راہنے اور رویندرا جڈیجا نے سخت سردی کے باوجود بے مثال پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی چوکے روکے جبکہ گرین شرٹس کو جو آسان ترین رنز ملے وہ ایشون کی دو لیگ سائیڈ وائیڈز تھیں جوکہ دھونی کو بیٹ کرتے ہوئے بائونڈری پارکر گئیں۔مصباح نے وکٹ پر پہنچ کر روایتی ٹیسٹ مائل اننگز کھیلتے ہوئے پہلے ناصر جمشید اور پھر عمر اکمل کے ساتھ مل کر ٹیم کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کی۔
ناصر 34 رنز پر ایشون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے، 113 کے مجموعے پر مصباح الحق بھی ایشون کی وکٹ بن گئے، کیچ راہنے نے تھاما، انھوں نے 82 گیندوں پر4 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے، بھارت کو لکی بریک تب ملا جب شعیب ملک کو 5 رنز پر ایشانت شرما نے ایل بی ڈبلیو کیا، صورتحال کی نزاکت کو بھلا کر جڈیجا کو کھیلنے کیلیے کریز سے کافی باہر نکلنے والے عمر اکمل کو دھونی نے باآسانی اسٹمپ کیا، وہ 25 رنز بنا پائے، حفیظ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کیلیے آئے، 42 ویں اوور میں راہنے نے ان کا کیچ بھی ڈراپ کیا مگر وہ میچ فنش نہیں کرپائے، اس دوران عمرگل (11) ایشانت کو چھکا جڑنے کی کوشش میں جڈیجا کا کیچ بنے۔
سعید اجمل (1) شامی کی گیند پر کاٹ بی ہائینڈ ہوئے، جنید خان ، حفیظ کے ڈبل مائنڈڈ ہونے کی وجہ سے رن آئوٹ ہوگئے، سیکنڈ لاسٹ اوور میں حفیظ نے سنگلز سے اجتناب کرتے ہوئے ایشانت کو دو چوکے جڑے مگر پھر یوراج کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، انھوں نے 31 گیندوں پر 21 رنز بنائے۔ اس سے قبل بھارت 43.4 اوورز میں 167 رنز پر آئوٹ ہوا، ٹاپ تین وکٹیں 37 کے اسکور پر گرگئیں ۔
محمد عرفان نے سہواگ کی جگہ لینے والے اجنکیا راہنے (4) اور گمبھیر (15) کو پویلین واپس بھیجا، جنید خان نے آئوٹ فارم ویرت کوہلی (7) کو یونس خان کی مدد سے قابو کیا۔یوراج نے تھوڑی تیزی دکھائی مگر پھر 23 رنز پر حفیظ کا شکار بن گئے، سعید اجمل نے مسلسل دو گیندوں پر رائنا (31)، ایشون (0)کو آئوٹ کیا، دھونی نے عمرگل کی گیند پر عمر اکمل کا کیچ بننے سے قبل 36 رنز بنائے، بھونیشور (2)، ایشانت (5) اور جڈیجا (27) کی وکٹیں بھی سعید اجمل کے ہاتھ آئیں۔
منزل کے قریب پہنچ کر پاکستانی قافلہ ہمت ہار گیا، بیٹسمینوں کی لاپرواہی کے باعث کلین سوئپ کا خواب ادھورا رہ گیا۔
بھارت نے آخری ون ڈے صرف 10 رنز سے جیت کر خود کو وائٹ واش کی ذلت سے بچالیا، سیریز 2-1 سے گرین شرٹس کے نام رہی۔ بیٹنگ لائن کی سہل پسندی نے 168 رنز کو بھی مائونٹ ایورسٹ بنادیا، پوری ٹیم 157 رنز پر ڈھیر ہوگئی، ہاتھ کی انجری کے شکار محمد حفیظ ایک چانس ملنے کے باوجود طوفان میں گھری پاکستانی کشتی کو ساحل تک نہیں پہنچا پائے، مصباح الحق کی سست ترین اننگز 39 رنز پر اختتام پذیر ہوئی۔
انھوں نے 82 گیندوں کا سامنا کیا، ناصر جمشید اس مرتبہ 38 رنز ہی بنا سکے، بھارتی بولنگ اور فیلڈنگ شاندار رہی، ایشانت شرما نے 3 جبکہ بھونیشور کمار اور روی چندرن ایشون نے 2، 2 وکٹیں لیں۔ اس سے قبل سعید اجمل کی جادوگری کے سامنے بھارتی ٹیم 167 پر آئوٹ ہوگئی، دھونی 36 اور سریش رائنا 31 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، سعید اجمل نے کیریئر بیسٹ 5 وکٹیں لیں، محمد عرفان نے دو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا، ابتدائی دو میچز میں مسلسل دوسنچریاں جڑنے والے ناصرجمشید کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو آخری ون ڈے میں 10 رنز سے شکست دے دی۔
ابتدائی دو میچز میں فتح کی بدولت سیریز میں پہلے سے ہی کامیابی کی وجہ سے پاکستانی بیٹسمین سہل پسندی کا شکار ہوگئے، انھوں نے بولرز کی محنت پر بھی پانی پھیر دیا، بولنگ کے دوران محمدحفیظ کے ہاتھ کی انجری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کامران اکمل سے اوپننگ کرائی گئی مگر ان کی کھوئی ہوئی فارم بحال نہیں ہوسکی۔ سعید اجمل سمیت دیگر بولرز کی محنت کے باعث پاکستان کو فتح کیلیے 168 رنز کا آسان ہدف ملا مگر صرف 16 رنز پر ٹاپ 2 بیٹسمینوں کے آئوٹ ہونے سے باقی ٹیم دبائو میں آگئی، کامران اکمل مسلسل دوسری مرتبہ صفر کی خفت سے دوچار ہوئے، انھیں بھونیشور کمار نے ایل بی ڈبلیو کیا، پہلے ون ڈے میں ففٹی اسکور کرنے والے یونس خان بھی لگاتار دوسرے مقابلے میں ناکام رہے۔
وہ بھی صرف 6 رنزبناکر بھونیشور کا شکار بن گئے، ان کی اور شامی احمد کی نپی تلی بولنگ کی وجہ سے پاکستان 19 اوورز میں دو وکٹوں پر صرف 55 رنز بنا پایا، اس دوران بھارت کی فیلڈنگ انتہائی بہترین رہی، اجنکیا راہنے اور رویندرا جڈیجا نے سخت سردی کے باوجود بے مثال پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی چوکے روکے جبکہ گرین شرٹس کو جو آسان ترین رنز ملے وہ ایشون کی دو لیگ سائیڈ وائیڈز تھیں جوکہ دھونی کو بیٹ کرتے ہوئے بائونڈری پارکر گئیں۔مصباح نے وکٹ پر پہنچ کر روایتی ٹیسٹ مائل اننگز کھیلتے ہوئے پہلے ناصر جمشید اور پھر عمر اکمل کے ساتھ مل کر ٹیم کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کی۔
ناصر 34 رنز پر ایشون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے، 113 کے مجموعے پر مصباح الحق بھی ایشون کی وکٹ بن گئے، کیچ راہنے نے تھاما، انھوں نے 82 گیندوں پر4 چوکوں کی مدد سے 39 رنز بنائے، بھارت کو لکی بریک تب ملا جب شعیب ملک کو 5 رنز پر ایشانت شرما نے ایل بی ڈبلیو کیا، صورتحال کی نزاکت کو بھلا کر جڈیجا کو کھیلنے کیلیے کریز سے کافی باہر نکلنے والے عمر اکمل کو دھونی نے باآسانی اسٹمپ کیا، وہ 25 رنز بنا پائے، حفیظ ساتویں نمبر پر بیٹنگ کیلیے آئے، 42 ویں اوور میں راہنے نے ان کا کیچ بھی ڈراپ کیا مگر وہ میچ فنش نہیں کرپائے، اس دوران عمرگل (11) ایشانت کو چھکا جڑنے کی کوشش میں جڈیجا کا کیچ بنے۔
سعید اجمل (1) شامی کی گیند پر کاٹ بی ہائینڈ ہوئے، جنید خان ، حفیظ کے ڈبل مائنڈڈ ہونے کی وجہ سے رن آئوٹ ہوگئے، سیکنڈ لاسٹ اوور میں حفیظ نے سنگلز سے اجتناب کرتے ہوئے ایشانت کو دو چوکے جڑے مگر پھر یوراج کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، انھوں نے 31 گیندوں پر 21 رنز بنائے۔ اس سے قبل بھارت 43.4 اوورز میں 167 رنز پر آئوٹ ہوا، ٹاپ تین وکٹیں 37 کے اسکور پر گرگئیں ۔
محمد عرفان نے سہواگ کی جگہ لینے والے اجنکیا راہنے (4) اور گمبھیر (15) کو پویلین واپس بھیجا، جنید خان نے آئوٹ فارم ویرت کوہلی (7) کو یونس خان کی مدد سے قابو کیا۔یوراج نے تھوڑی تیزی دکھائی مگر پھر 23 رنز پر حفیظ کا شکار بن گئے، سعید اجمل نے مسلسل دو گیندوں پر رائنا (31)، ایشون (0)کو آئوٹ کیا، دھونی نے عمرگل کی گیند پر عمر اکمل کا کیچ بننے سے قبل 36 رنز بنائے، بھونیشور (2)، ایشانت (5) اور جڈیجا (27) کی وکٹیں بھی سعید اجمل کے ہاتھ آئیں۔