19 ہزار نیٹو کنٹینرز غائب ہونے کی تفتیش سرد خانے کی نذر
اسکینڈل سابق دور میں سامنے آیا تھا اور کچھ کسٹم اہلکار گرفتار بھی ہوئے تھے
19 ہزار نیٹو کنٹینرز چوری اسکینڈل کی تفتیش سردخانے کی نذرہوگئی ہے۔
ایف آئی اے سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری کے دور میں سامنے آنے والے اسکینڈل میں ان کے خلاف کوئی بھی ٹھوس شواہد سامنے لانے میں ناکام رہا ہے، سابقہ دور حکومت میں سندھ رینجرز نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی پورٹ پر آنے والے نیٹو کے 19 ہزار کنٹینرز چوری ہوگئے ہیں جبکہ ایف آئی اے کراچی زون کے متعلقہ افسران نے سابق وفاقی وزیر بابر غوری سے رابطہ کر کے ان کا بیان بھی قلمبند کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر بابر غوری نے واضح طور پر کہا تھا کہ کراچی پورٹ پر پورٹ انتظامیہ کا کام صرف سہولتیں فراہم کرنا ہے، باقی ان کی ڈاکومنٹیشن سے لے کر تمام امور پاکستان کسٹمز سر انجام دیتا ہے لہٰذا ان سے پوچھا جائے،2011 میں پورٹ قاسم پر تعینات 3 اپریزرز سمیت 12 کسٹمز اہلکاروں کو معطل کر کے 3 اہلکاروں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا لیکن بعد میں یہ کیس ٹھپ ہوگیا۔
ایف آئی اے سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری کے دور میں سامنے آنے والے اسکینڈل میں ان کے خلاف کوئی بھی ٹھوس شواہد سامنے لانے میں ناکام رہا ہے، سابقہ دور حکومت میں سندھ رینجرز نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی پورٹ پر آنے والے نیٹو کے 19 ہزار کنٹینرز چوری ہوگئے ہیں جبکہ ایف آئی اے کراچی زون کے متعلقہ افسران نے سابق وفاقی وزیر بابر غوری سے رابطہ کر کے ان کا بیان بھی قلمبند کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر بابر غوری نے واضح طور پر کہا تھا کہ کراچی پورٹ پر پورٹ انتظامیہ کا کام صرف سہولتیں فراہم کرنا ہے، باقی ان کی ڈاکومنٹیشن سے لے کر تمام امور پاکستان کسٹمز سر انجام دیتا ہے لہٰذا ان سے پوچھا جائے،2011 میں پورٹ قاسم پر تعینات 3 اپریزرز سمیت 12 کسٹمز اہلکاروں کو معطل کر کے 3 اہلکاروں کو حراست میں بھی لیا گیا تھا لیکن بعد میں یہ کیس ٹھپ ہوگیا۔