کشمیر میں قابض بھارتی فوج سے لڑنا جہاد ہے شاہ اویس نورانی

کینیڈین خود ساختہ شیخ الاسلام حد میں رہیں،شہدا کے خون سے غداری برداشت نہیں کرینگے.

کینیڈین خود ساختہ شیخ الاسلام حد میں رہیں،شہدا کے خون سے غداری برداشت نہیں کرینگے. فوٹو: رائٹرز ، فائل

جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر نائب صدر ،مرکزی جماعت اہلسنّت کے نگران اعلیٰ شاہ اویس نورانی نے کہا ہے کہ دسمبر 1947 میں علما و مشائخ اہلسنّت شیخ القرآن علامہ سید ابوالحسنات قادری ،مجاہد ملت علامہ عبدالحامد بدایونی،شیخ القرآن علامہ مفتی صاحب داد خان کے دستخطوں سے یہ فتویٰ جاری ہوا کہ ''کشمیر میں جہاد جائز ہے۔

کشمیر میں 82 فیصد مسلمان بستے ہیں جو اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں جو مسلمان ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں وہ 7 لاکھ درندہ صفت بھارتی فوج سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اپنے وطن عزیز کا دفاع کرنا اور اِس کو غیر ملکی فوجوں سے آزاد کروانا جہاد ہے، طاہر القادری یہ بھول گئے ہیں کہ ان کے استاد محترم علامہ سید احمد سعید کاظمی ؒ ،جسٹس پیرکرم شاہ الازہری کے والد ماجد پیر محمد شاہ ،پیر فضل شاہ یہ سب اکابر مجاہدین کی اعانت کرتے رہے اور اپنے مریدین کو کشمیر میں جہاد کے لیے بھیجتے رہے۔




آج کینیڈین شہر ی نے اپنے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے جہاد کشمیر کو ناجائز کہہ دیا ہے کینیڈین شہری حد میں رہیں ،لاکھوںشہدا کے خون سے غداری کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی،کینیڈین شہری نے جہاد پر مرزا غلام احمد قادیانی کا موقف اپنا لیا ہے،7 لاکھ درندہ صفت فوج جس خطے میں قابض ہے وہاںجہاد جائز نہیں تو کہاںجائز ہے جب تک کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ نہیںبن جاتا اس وقت تک جہاد کشمیر جاری رہے گا۔
Load Next Story