پی ایس ایل امپائرنگ کے معیار پر انگلیاں اٹھنے لگیں

میچز میں کئی غلط فیصلوں پر متاثرہ ٹیمیں اظہارِ بے بسی کے سوا کچھ نہ کرسکیں

ایک میچ میں تو تھرڈ امپائر نے واضح اسٹمپڈ ہونے کے باوجود بیٹسمین کو آؤٹ قرار نہ دیا۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

پی ایس ایل میں امپائرنگ کے معیار پر انگلیاں اٹھنے لگیں، کئی غلط فیصلوں پر متاثرہ ٹیمیں اظہار بے بسی کے سوا کچھ نہ کرسکیں۔

اتوار کو کراچی کنگز کے بولر عثمان خان شنواری کو19ویں اوور کی پانچویں گیند پر حسن علی نے چھکا جڑ دیا، امپائر علیم ڈار نے نوبال کا اشارہ کرتے ہوئے فری ہٹ ایوارڈ کردی، بھرپور فارم میں نظر آنے والے شاہد آفریدی اسٹرائیک اپنے پاس رکھنا چاہتے تھے، انھوں نے امپائر سے دریافت کیا تو بتایا گیا کہ اوور کی آخری گیند ہے جب کہ آل راؤنڈر نے موقع ہونے کے باوجود حسن علی کو رن لینے سے منع کردیا۔


اس دوران پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے باؤنڈری کے قریب آکر چلانا شروع کردیا کیا کہ ابھی ایک گیند باقی ہے، علیم ڈار نے تذبذب میں تھرڈ امپائر سے رجوع کیا تو بتایا گیا کہ انھوں نے غلطی سے فری ہٹ والی گیند بھی اوور میں شمار کرلی ہے،عثمان شنواری کی آخری بال پر حسن علی نے چوکا جڑ دیا۔

اس سے قبل دبئی اور پھر شارجہ میں بھی ایل بی ڈبلیو سمیت چند غلط فیصلوں پر مختلف ٹیموں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایک میچ میں تو تھرڈ امپائر نے واضح اسٹمپڈ ہونے کے باوجود بیٹسمین کو آؤٹ قرار نہ دیا، ایونٹ میں تنازعات سامنے آنے کے بعد امپائرنگ میں ایسی غلطیاں منتظمین کے لیے مزید مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔

 
Load Next Story