شاہ رخ جتوئی کے ریڈوارنٹ کے اجراکیلیے کارروائی شروع
بیٹے کو فرار کرانے اور اس کی مدد کرنے پر سکندر جتوئی کو بھی ملزم قرار دے دیا گیا
پولیس نے شاہ زیب قتل کیس میں نامزد ملزم شاہ رخ جتوئی کے ریڈوارنٹ جاری کروانے کے لیے کاغذی کارروائی شروع کردی جبکہ بیٹے کو فرار کرانے اور اس کی مدد کرنے پرسکندر جتوئی کو بھی ملزم قرار دے دیاگیا۔
ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آرمیں دہشت گردی ایکٹ 7ATA شامل کرلی گئی ہیں،گرفتارملزمان کوآج (پیر کو) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیاجائیگا۔شاہ رخ جتوئی کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کے لیے پولیس نے متعلقہ حکام کو ایک خط بھی ارسال کردیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ ملزم شاہ رخ جتوئی کی گرفتاری کیلیے کسی بھی وقت پولیس کی ٹیمیں دبئی روانہ ہوجائیںگی، بدھ کوگرفتارملزمان کی شناخت پریڈ کرائی جائے گی،شاہ زیب قتل کیس کے تفتیشی ٹیم اتوارکی شام اسلام آباد روانہ ہو گئی ہے جوآج سپریم کورٹ آف پاکستان میں شاہ زیب قتل کیس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت کواب تک کی پولیس کار کردگی سے آگاہ کرے گی۔
شاہ زیب قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں جس کے بعد فرار ملزمان کسی بھی ملک میں جہاز کا سفر نہیں کرسکتے۔ریڈوارنٹ کے اجراکا اختیار فرانس میں واقع انٹرپول ہیڈکوارٹر کو حاصل ہے،ریڈوارنٹ کے اجرا کی کارروائی مکمل ہونے میں ایک ماہ سے زائدوقت درکار ہوگا، سندھ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کو پہلا خط تحریر کردیاہے تاہم ایف آئی اے حکام کے مطابق تاحال ضروری قانونی کارروائی مکمل نہیں کی گئی ہے۔
ریڈوارنٹ کی ابتدائی کارروائی کی تکمیل کیلیے کرمنل پروسیجر کورٹ کی دفعہ87 کی کارروائی کی جانی ضروری ہے جس کے تحت پولیس ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارتی ہے اور ناکامی کی صورت میں اس اخبارات میں اشتہار شائع کیا جاتا ہے جس کیلیے کم ازکم ایک ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے اوراگر ملزم پھربھی اپنے آپ کو قانونی کارروائی کیلیے پیش نہ کرے توعدالت دفعہ 88 کے تحت ملزم کواشتہاری ملزم قرار دیدیتی ہے جس کے بعدپولیس ملزم کے دائمی وارنٹ جاری کرتی ہے اورپھر ایف آئی اے ہیڈکوارٹرمیں موجودانٹرپول کے مقامی دفترنیشنل سینٹرل بیوروکوبھجوائے جاتے ہیں اورنیشنل سینٹرل بیورو تمام کارروائی کا ریکارڈ فرانس کے شہر لیون میں واقع انٹرپول کے ہیڈکوارٹر کو ارسال کرتی ہے جہاں سے کسی بھی ملزم کے ریڈوارنٹ جاری کیے جاتے ہیں۔
ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آرمیں دہشت گردی ایکٹ 7ATA شامل کرلی گئی ہیں،گرفتارملزمان کوآج (پیر کو) انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیاجائیگا۔شاہ رخ جتوئی کے ریڈوارنٹ جاری کرنے کے لیے پولیس نے متعلقہ حکام کو ایک خط بھی ارسال کردیاہے۔ذرائع نے بتایاکہ ملزم شاہ رخ جتوئی کی گرفتاری کیلیے کسی بھی وقت پولیس کی ٹیمیں دبئی روانہ ہوجائیںگی، بدھ کوگرفتارملزمان کی شناخت پریڈ کرائی جائے گی،شاہ زیب قتل کیس کے تفتیشی ٹیم اتوارکی شام اسلام آباد روانہ ہو گئی ہے جوآج سپریم کورٹ آف پاکستان میں شاہ زیب قتل کیس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت کواب تک کی پولیس کار کردگی سے آگاہ کرے گی۔
شاہ زیب قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں جس کے بعد فرار ملزمان کسی بھی ملک میں جہاز کا سفر نہیں کرسکتے۔ریڈوارنٹ کے اجراکا اختیار فرانس میں واقع انٹرپول ہیڈکوارٹر کو حاصل ہے،ریڈوارنٹ کے اجرا کی کارروائی مکمل ہونے میں ایک ماہ سے زائدوقت درکار ہوگا، سندھ پولیس نے اس سلسلے میں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کو پہلا خط تحریر کردیاہے تاہم ایف آئی اے حکام کے مطابق تاحال ضروری قانونی کارروائی مکمل نہیں کی گئی ہے۔
ریڈوارنٹ کی ابتدائی کارروائی کی تکمیل کیلیے کرمنل پروسیجر کورٹ کی دفعہ87 کی کارروائی کی جانی ضروری ہے جس کے تحت پولیس ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارتی ہے اور ناکامی کی صورت میں اس اخبارات میں اشتہار شائع کیا جاتا ہے جس کیلیے کم ازکم ایک ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے اوراگر ملزم پھربھی اپنے آپ کو قانونی کارروائی کیلیے پیش نہ کرے توعدالت دفعہ 88 کے تحت ملزم کواشتہاری ملزم قرار دیدیتی ہے جس کے بعدپولیس ملزم کے دائمی وارنٹ جاری کرتی ہے اورپھر ایف آئی اے ہیڈکوارٹرمیں موجودانٹرپول کے مقامی دفترنیشنل سینٹرل بیوروکوبھجوائے جاتے ہیں اورنیشنل سینٹرل بیورو تمام کارروائی کا ریکارڈ فرانس کے شہر لیون میں واقع انٹرپول کے ہیڈکوارٹر کو ارسال کرتی ہے جہاں سے کسی بھی ملزم کے ریڈوارنٹ جاری کیے جاتے ہیں۔