لاہورہائیکورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کی تقرری پر حکومت کو نوٹس جاری کردیا

مشیروں کی تقرری پر پہلے وفاقی حکومت کا مؤقف سنیں گے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا،چیف جسٹس منصور علی شاہ

مشیروں کی تقرری پر پہلے وفاقی حکومت کا مؤقف سنیں گے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا،چیف جسٹس منصور علی شاہ،فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔

ایکسپریس نیو زکے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیروں کو کام سے روکنے کے لئے حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ وزیراعظم نوازشریف نے 5 سے زائد مشیر رکھے ہیں اور یہ عہدہ آئینی نہیں بلکہ سیاسی ہے، عدالت اضافی مشیروں کی تقرری کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے۔


چیف جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مشیر وزیر کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتا تاہم پہلے عدالت وفاقی حکومت کا مؤقف سنے گی اور پھر فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے وزیراعظم کے مشیروں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا اور کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب میں گورنر راج لگانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب کی حکومت صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے لہذٰا صوبے بھر میں گورنرراج نافذ کیا جائے۔ چیف جسٹس منصورعلی شاہ ریمارکس دیئے کہ پاکستان کے آئین میں گورنر راج لگانے کے لئے طریقہ کار موجود ہے، عدالت کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ گورنر راج نافذ کردے درخواست گزار اسمبلیوں میں بیٹھے نمائندوں سے بات کریں۔عدالت نے صوبے میں گورنر راج لگانے کی درخواست مسترد کردی۔
Load Next Story