وزیراعلیٰ سندھ کا سندھ وبلوچستان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں آپریشن تیز کرنے کا حکم

وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے


ویب ڈیسک February 22, 2017
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، فوٹو؛ فائل

وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس اور رینجرز کو صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں مراد علی شاہ نے امن و امان سے متعلق اجلاس كی صدارت كی جس میں چیف سیكریٹری رضوان میمن، آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی كاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ثناءاللہ عباسی، ڈپٹی ڈی جی رینجرز بریگیڈیئر نادر حسین، سیكریٹری داخلہ شاہد پرویز قاضی اور دیگر افسران نے شركت كی۔ اجلاس میں سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں نے سانحہ سیہون سے متعلق اپنی تحقیقات سے آگاہ كیا۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ كو بتایا گیا كہ خودكش دھماكے سے قبل كسی نے پہلے ریكی كی تھی اور مكمل منصوبہ بندی كے ساتھ دھماكا كیا گیا، سیہون دھماكے كی تحقیقات كو شاہ نورانی اور شكارپور دھماكوں كی روشنی میں آگے بڑھایا جارہا ہے، بلوچستان كی پولیس اور دیگر ادارے تحقیقات میں مدد كررہے ہیں، تحقیقاتی ٹیمیں دیگر صوبوں میں بھی بھیجی جاچكی ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ نے صوبے میں واقع دیگر مزاروں، مدارس اور مندروں كی سیكیورٹی كے اقدامات پر بھی رپورٹ لیں، مراد علی شاہ كو بتایا گیا كہ سادہ كپڑوں میں ملبوس انٹیلی جنس كے لوگ تمام جگہوں پرتعینات كردیئے گئے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :سانحہ سہون کے بعد اشتعال پھیلانے والے دہشت گردوں کے ساتھی ہیں

وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز سندھ كی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی كمیٹی تشكیل دیدی جس میں پولیس اور انٹیلی جنس كے سینئر افسران شامل ہوں گے، یہ كمیٹی امن و امان، سیكیورٹی اور الرٹ كے حوالے سے كام كرے گی جب كہ وزیراعلیٰ كو روزانہ كی بنیاد پر پیش رفت سے متعلق آگاہ كیا جائے گا۔ مراد علی شاہ نے ہدایت كی كہ تمام تحقیقاتی ادارے بم دھماكے كی الگ الگ تحقیقات كریں اور كمیٹی كے اجلاس میں معلومات كا تبادلہ كریں۔

وزیراعلیٰ كو بتایا گیا كہ تحقیقاتی افسران نے بم دھماكے سے پہلے اور بعد كی ٹیلیفون كالز كا ركارڈ حاصل كرلیا ہے جو بہت ہی اہم ہے اور اس كے ذریعے كسی نتیجے پر پہنچنے كے لیے سراغ مہیا ہوئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے كہا كہ تحقیقات حقیقی شناخت كی جانب بڑھی ہے اور اسے جلد سے جلد مكمل كیا جائے، اگر ہم اس كیس میں كامیابی سے كام كرتے ہیں تو ہم مستقبل میں ایسے واقعات كو روكنے كے قابل ہوں گے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ كو صوبے كے مختلف اضلاع میں جاری آپریشن اور گرفتاریوں سے متعلق بھی آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ كراچی كے مضافاتی علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن تیزی سے جاری ہے، یہ آپریشن حیدرآباد ڈویژن، سكھر ڈویژن اور لاڑكانہ ڈویژن میں بھی چل رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے كہا كہ سندھ كو دہشت گردی سے محفوظ صوبہ بنانا ہے، ہمیں تعلیمی نظام میں بھی اہم اصلاحات لاكر اس مائنڈ سیٹ كے خلاف بچوں اور عوام میں آگہی پیدا كرنی ہے۔

مراد علی شاہ نے سندھ، بلوچستان سرحد پر آپریشن كو تیز كرنے كا حكم دیا اور سیكریٹری داخلہ سے صوبے بھر میں بننے والے نئے مدارس سے متعلق رپورٹ طلب كی۔ انہوں نے پولیس اور رینجرز كو كارروائی شروع كرنے كی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں كے خلاف بے رحمانہ آپریشن شروع كریں، دہشت گردی کے واقعات میں ہم نے اپنے بچے، بھائی اور معصوم عوام كھوئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں