وزارت داخلہ نے نواب شاہ کو حساس قرار دے دیا سیکیورٹی ہائی الرٹ

درگاہ جام داتار، حاجن شاہ، مرتضوی امام بارگاہ، سیشن کورٹ، پولیس ہیڈکوارٹر، پی ایم سی و دیگر شامل


Nama Nigar February 22, 2017
نفری بڑھا دی گئی، کیمرے نصب۔ فوٹو؛ فائل

وزارت داخلہ سندھ نے ضلع شہید بینظیرآباد کو حساس قرار دے کر سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کااحکام جاری کردیے۔

ایس ایس پی تنویر تنیو نے ایکسپریس کو بتایا کہ ہم نے ضلع کے 25مقامات کو حساس قرار دے کر ان کی نشاندہی کرکے رپورٹ وزارت داخلہ کو ارسال کی ہے اور سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

علاوہ ازیں حساس مقامات پر حفاظت کیلیے متعین پولیس اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا ہے جبکہ وہاں سی سی ٹی وی کیمرے بھی کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔ 25حساس قرار دیے گئے مقامات کو 3 کیٹگریز میں تقسیم کیا ہے۔ اے، بی اور سی۔ اے کیٹگری میں 8مقامات انتہائی حساس ہیں جبکہ بی کیٹگری میں 15مقامات حساس ہیں۔

ذرائع کے مطابق انتہائی حساس قرار دیے گئے عوامی مقامات میں درگاہ سخی جام داتار، درگاہ سید حاجن شاہ بخاری، مرکزی مرتضوی امام بارگاہ، ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ، پولیس ہیڈکوارٹر، پیپلز میڈیکل کالج و اسپتال، نوابشاہ ریلوے اسٹیشن، نواب شاہ ایئر پورٹ، قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی، پیپلز میڈیکل یونیورسٹی و دیگر مقامات شامل ہیں۔

ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کر دی گئی ہے اور گاڑیوں و مشکوک افراد کی جامہ تلاشی لی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فرائض میں کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں