اسٹیل ملزکیلیے 4برس میں40 ارب کابیل آئوٹ پیکیج
عوام کے اربوں لٹائے جارہے ہیں،مالیاتی پیکیج کے باوجودادارے کوسالانہ14ارب خسارہ
وفاقی حکومت 4 برس کے دوران پاکستان اسٹیل ملزمیں مالی بے ضابطگیوں کو روکنے کے بجائے40ارب روپے کا بیل آئوٹ پیکیج دے چکی،ادارے کو خسارے سے نکالنے کے نام پر عوام کے ٹیکسز سے اربوں روپے لٹائے جارہے ہیں لیکن مالیاتی پیکیج دینے کے باوجود ادارہ سالانہ 14 ارب روپے خسارے میں جارہا ہے اور4 برس میں50ارب سے زائد خسارہ ہو چکاہے۔
ایکسپریس کو دستیاب سرکاری ڈیٹاکے مطابق پاکستان اسٹیل ملز 2000ء سے سال 2007 ء تک منافع میں جارہا تھا ، ادارے نے 2007 ء میں42.93 ارب روپے کی ریکارڈ سیل کی جبکہ 2008-09 ء میں یہ کم ہو کر 34.34 ارب ہو گئی ۔ 2009-10 ء میں23.37 اور 2010-11 ء میں سیل 27.83 ارب کی سطح پر آ گئی ۔ اس وقت پاکستان اسٹیل ملز کی پیداواری استعداد کار 20 فیصد کم ہو گئی ہے۔
دوسری طرف خسارے کی وجوہات جاننے کے بجائے مالیاتی پیکیج دینے پر زور دیاجارہا ہے جبکہ وزارت پیداوار کے ذرائع کا کہناہے کہ خسارہ کی وجہ خام مال کی درآمد میں ٹیکسزاورڈیوٹیوں کی مد میں چھوٹ دینااورسرپلس ملازمین کابوجھ ہے،اس کے علاوہ بڑے پیمانے پرمبینہ کرپشن بھی تباہی کی وجہ بتائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق مبینہ کرپشن کی تحقیقات بھی کرائی گئی تاہم تحقیقاتی رپورٹ دبالی گئی،۔
سٹیل ملزکیلیے 2009ء میں10ارب، 2010 ء میں 10.6 ارب،2011 ء میں6 ارب اور اب 2012 ء میں14 ارب روپے کا بیل آئوٹ کا پیکیج دیا گیا ہے۔ ادارے کو خسارے سے نکالنے اور اس کی تشکیل نو کیلیے روس سمیت کئی ممالک کی پیشکش بھی ٹھکرا دی گئی ہے جس کی وجہ مخصوص مفادات ہیں۔
ایکسپریس کو دستیاب سرکاری ڈیٹاکے مطابق پاکستان اسٹیل ملز 2000ء سے سال 2007 ء تک منافع میں جارہا تھا ، ادارے نے 2007 ء میں42.93 ارب روپے کی ریکارڈ سیل کی جبکہ 2008-09 ء میں یہ کم ہو کر 34.34 ارب ہو گئی ۔ 2009-10 ء میں23.37 اور 2010-11 ء میں سیل 27.83 ارب کی سطح پر آ گئی ۔ اس وقت پاکستان اسٹیل ملز کی پیداواری استعداد کار 20 فیصد کم ہو گئی ہے۔
دوسری طرف خسارے کی وجوہات جاننے کے بجائے مالیاتی پیکیج دینے پر زور دیاجارہا ہے جبکہ وزارت پیداوار کے ذرائع کا کہناہے کہ خسارہ کی وجہ خام مال کی درآمد میں ٹیکسزاورڈیوٹیوں کی مد میں چھوٹ دینااورسرپلس ملازمین کابوجھ ہے،اس کے علاوہ بڑے پیمانے پرمبینہ کرپشن بھی تباہی کی وجہ بتائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق مبینہ کرپشن کی تحقیقات بھی کرائی گئی تاہم تحقیقاتی رپورٹ دبالی گئی،۔
سٹیل ملزکیلیے 2009ء میں10ارب، 2010 ء میں 10.6 ارب،2011 ء میں6 ارب اور اب 2012 ء میں14 ارب روپے کا بیل آئوٹ کا پیکیج دیا گیا ہے۔ ادارے کو خسارے سے نکالنے اور اس کی تشکیل نو کیلیے روس سمیت کئی ممالک کی پیشکش بھی ٹھکرا دی گئی ہے جس کی وجہ مخصوص مفادات ہیں۔