کراچی شاہ رخ جتوئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شاہ رخ جتوئی کے والد سکندرجتوئی کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس میں زیرحراست تین ملزموں کا دس روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کا ریڈ وارنٹ اوران کے والد سکندرجتوئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
پولیس نے دوروز قبل دادو کے علاقے مورو سے گرفتار کئے گئے ملزم سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کوسخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان سے تفتیش کے لئے ریمانڈ دیا جائے۔ پولیس نے ریمانڈ کے کاغذات میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کانام مفرور ملزم کے طور پرظاہر کیا، اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کے لئےوارنٹ جاری کئے جائیں۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے شاہ رخ جتوئی کا ریڈ وارنٹ جاری کردیا جبکہ گرفتار ملزموں کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے شاہ رخ جتوئی کے والد سکندرجتوئی کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
آج سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی شاہد حیات نے عدالت کو بتایا تھا کہ شاہ زیب قتل کیس کا مرکرزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے متحدہ عرب امارات جانے کی اطلاع ہے لگتا ہے اس نے کسی اور نام سے سفر کیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو 10 جنوری تک گرفتار کرکے سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے بصورت دیگر آئی جی سندھ ذمہ دار ہوں گے۔
پولیس نے دوروز قبل دادو کے علاقے مورو سے گرفتار کئے گئے ملزم سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کوسخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا۔ اس موقع پر پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان سے تفتیش کے لئے ریمانڈ دیا جائے۔ پولیس نے ریمانڈ کے کاغذات میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کانام مفرور ملزم کے طور پرظاہر کیا، اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی انٹرپول کے ذریعے گرفتاری کے لئےوارنٹ جاری کئے جائیں۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے شاہ رخ جتوئی کا ریڈ وارنٹ جاری کردیا جبکہ گرفتار ملزموں کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے شاہ رخ جتوئی کے والد سکندرجتوئی کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔
آج سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت کے دوران ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی شاہد حیات نے عدالت کو بتایا تھا کہ شاہ زیب قتل کیس کا مرکرزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے متحدہ عرب امارات جانے کی اطلاع ہے لگتا ہے اس نے کسی اور نام سے سفر کیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو 10 جنوری تک گرفتار کرکے سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے بصورت دیگر آئی جی سندھ ذمہ دار ہوں گے۔