مالیاتی نظام کو جعلسازوں سے پاک کرنے کیلیے سخت اقدامات کا فیصلہ

ایس ای سی پی اوراسٹیٹ بینک کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس


Business Reporter February 23, 2017
قانون نافذکرنے والی ایجنسیوں کی خدمات لینے، بانڈ مارکیٹ کی ترقی، ہاؤسنگ فنانس کو فروغ دینے کی تجاویز کا جائزہ۔ فوٹو: فائل

لاہور: سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اوراسٹیٹ بینک کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا 26واں اجلاس بدھ کو ایس ای سی پی کے صدر دفتر میں منعقد ہوا جس میں مالیاتی نظام کو جعلسازوں سے پاک کرنے کیلیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کے وفد کی قیادت گورنر اشرف محمود وتھرا نے جبکہ کمیشن کی نمائندگی چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے کی۔ کوآرڈینیشن کمیٹی نے ملک میں مالیاتی شعبے میں ہونے والی دھوکے بازیوںاور غیر قانونی طور پر سرمایہ ادھاردینے کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا، ان غیر قانونی اور مذموم سرگرمیوں کے قلع قمع کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور ان مذموم سرگرمیوں میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے لا انفورسمنٹ ایجنسیوں سے مدد حاصل کرنے اور پابندیاں عائد کر کے باقاعدہ فنانشل سیکٹر کی سہولتوں تک ایسے افراد کی رسائی ختم کر نے اور دیگر تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

چیئرمین ایس ای سی پی نے زور دیا کہ فنانشل مارکیٹوں کے استحکام اور مالیاتی شعبے کے قواعد و ضوابط کے بہتر نفاذ کے لیے مالیاتی سیکٹر کے ریگولیٹری اداروں کے مابین بہتر رابطہ اور تعاون اشد ضروری ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ دونوں اداروں کے مابین باہمی تعاون اور مشاورت اداروں کے ریگولیٹری مقاصد کو حاصل کرنے میں بہت معاون ثابت ہو رہی ہے، دونوں اداروں کے مابین مالیاتی استحکام کے حصول اور مختلف نظامی خطرات سے نمٹنے کے لیے طریقہ کار پر اتفاق پایا جاتا ہے۔

اجلاس میں ملک کی بانڈ مارکیٹ کوترقی دینے، کاروبار کرنے کو آسان بنانے، مالی قوانین کے سخت نفاذ اور مالیاتی شعبے میں بد عنوانی کرنے والوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سرمائے کے حصول کو آسان بنانے، مالیاتی اداروں کے پھیلاؤکو بڑھانے اور ہاؤسنگ فنانس کو فروغ دینے کے لیے بھی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

واضح رہے کہ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس سہ ماہی بنیادوں پر ہوتا ہے جس میں دونوں اداروں کے اعلیٰ حکام شرکت کرتے ہیں۔ کمیٹی کے ان باقاعدہ اجلاسوں میں دونوں اداروں کے مابین باہمی تعاون اور مالیاتی شعبے کے استحکام اور اس کے فروغ کے لیے مختلف تجاویز اور سفارشات کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں