کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر 110 فیصد عمل کرنا ہوگا چیف جسٹس
کراچی میں صورتحال بگڑ رہی ہے، بھتہ لیا جارہا ہے اور لوگ فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ کراچی میں دن بہ دن صورتحال بگڑ رہی ہے، بھتہ لیا جارہا ہے اور لوگ فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں۔
چیف جسٹس نے کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر110 فیصد عمل کرنا ہوگا۔ ایک سال بعد بھی عمل نہیں ہوتا توپھرتوہین عدالت کی درخواست دائر کرنا درست ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ کراچی میں روزانہ تقریباً 10 لوگ کیوں مررہے ہیں؟ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ یہ صرف کراچی کا مسئلہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لئے درخواست موجود ہے۔
چیف جسٹس نے کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بدامنی کیس کے فیصلے پر110 فیصد عمل کرنا ہوگا۔ ایک سال بعد بھی عمل نہیں ہوتا توپھرتوہین عدالت کی درخواست دائر کرنا درست ہے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ کراچی میں روزانہ تقریباً 10 لوگ کیوں مررہے ہیں؟ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ یہ صرف کراچی کا مسئلہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لئے درخواست موجود ہے۔