لانگ مارچ میں رکاوٹ کھڑی کی گئی تو پرامن ہونے کی ضمانت نہیں دی جاسکتی طاہرالقادری

حکومت لانگ مارچ کی راہ میں کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرے گی، رحمان ملک


ویب ڈیسک January 07, 2013
لانگ مارچ کا مقصد نہ تو انتخابات ملتوی کرانا ہے اور نہ ہی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت کرنا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری فوٹو: فائل

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اگر لانگ مارچ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹ کھڑی کی گئی تو پھر اس کے پرامن ہونے کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

وزیر داخلہ رحمان ملک نے ماڈل ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ رحمان ملک سے لانگ مارچ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اگر حکومت مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو وزیر اعظم دیگر سینئر حکام کے ساتھ آکر کرسکتے ہیں۔

طاہرالقادری نے کہا کہ میرے لانگ مارچ کا مقصد نہ تو انتخابات ملتوی کرانا ہے اور نہ ہی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ جمہوریت کو آئین کے طابع کرنے، انتخابی اصلاحات اور غیر جانبدار نگراں حکومت کے لئے کیا جارہا ہے۔

طاہرالقادری نے کہا کہ یہ بات طے ہے کہ 14جنوری کو لانگ مارچ ہر صورت میں کیا جائے گا اور جو بھی اس لانگ مارچ کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرے گا تو پھر لوگوں کے پرامن رہنے کی ضمانت نہیں دے سکتا۔

اس موقع پر رحمان ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اسلام آباد میں جس جگہ لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں انہیں اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لانگ مارچ کی راہ میں کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کرے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی، کرپشن اور لاقانونیت سے پاک ملک بنائے اور اسمبلیوں میں امین اور دیانتدار لوگ آئیں، ڈاکٹر طاہرالقادری جو بات کررہے ہیں اس کو پاکستان کا قومی ایجنڈا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے بھی کہا کہ لانگ مارچ کی حمایت کا مقصد نہ تو جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنا ہے اور نہ ہی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی حمایت کرنا ہے۔

رحمان ملک نے کہا کہ طاہرالقادری سے ملاقات کا مقصد تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ ختم کرانا نہیں بلکہ ان کو یہ باور کرانا ہے کہ حکومت لانگ مارچ میں رکاوٹ نہیں سہولت فراہم کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں