ٹام کروز کا سحر ختم ہونے لگا

2013 ٹام کروز کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ اس برس ان کی فلموں کی قسمت ہی ٹام کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔


Nadeem Subhan January 07, 2013
ٹام کروز فلم بینوں میں اپنی سحر انگیز شخصیت کی بدولت بھی مقبول ہیں۔ فوٹو : فائل

ٹام کروز ہالی وڈ کے مقبول اور کام یاب ترین ستاروں میں سے ایک ہے۔

فلمی دنیا میں مصروف کار رہتے ہوئے اسے تین دہائیاں بیت چکی ہیں۔ اس عرصے میں وہ ایک لاابالی ٹین ایجر سے بہ تدریج ایک سنجیدہ اور تجربہ کار اداکار میں ڈھل گیا۔ ٹام کروز کی مقبولیت اور اس کے کریڈٹ پر کام یاب فلموںکی تعداد کے پیش نظر اسے حقیقی سپراسٹار اور باکس آفس کا چیمپیئن کہا جانے لگا۔ اس نے متعدد فلموں میں یادگار رول کیے۔

Risky Business کا ٹین ایجر، Top Gun کا جنگی پائلٹ، Born on the Fourth of July کا ویت نام پلٹ فوجی، Jerry Maguire کا اسپورٹس ایجنٹ، Rain Manمیں ڈسٹن ہوفمین کا غصیلا بھائی اور مشن امپوسیبل سیریز کا سیکرٹ ایجنٹ ہنوز اس کے پرستاروں کے ذہنوں میں محفوظ ہیں۔ ایکشن رول ٹام کروز کی پہچان ہیں مگر اس نے کئی فلموں جیسے A Few Good Men میں نان ایکشن رول بھی کیے اور فلم بینوں اور ناقدین سے خوب داد پائی۔

مشن امپوسیبل سیریز کی فلمیں ٹام کروز کے کیریئر میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ درحقیقت یہی وہ سیریز ہے جس نے اس اداکار کو دنیا بھر میں مقبول بنایا۔ آج تیسری دنیا کے پس ماندہ ممالک کے انگریزی زبان سے نابلد شائقین فلم بھی ٹام کروز کے نام اور شخصیت سے واقف ہیں۔

مشن امپوسیبل سیریز فلمی تاریخ کی تیرھویں کام یاب ترین فلم سیریز ہے، جس کی چار فلموں نے مجموعی طور پر دو بلین ڈالر سے زائد کمائے۔ باکس آفس کا ' چیمپیئن' ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ناقدین کا بھی پسندیدہ اداکار ہے۔ وہ ان کے مقرر کردہ معیار اداکاری پر پورا اترتا ہے۔ فلم بینوں میں وہ اپنی سحر انگیز شخصیت کی بدولت بھی مقبول ہے۔ٹام کروز مردانہ وجاہت کا نمونہ ہے۔ اس کی عمر 50کے ہندسے کو عبور کرچکی ہے مگر اس کی شخصیت کی سحرانگیزی اسی طرح برقرار ہے۔ تاہم اب یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس کا کیریئر زوال پذیر ہونے لگا ہے۔ اس کا اندازہ ٹام کی گذشتہ دو تین برسوں میں ریلیز ہونے والی فلموں کی کارکردگی سے ہوتا ہے۔

ٹام وہ اداکار ہے جس کی فلمیں ہاتھوں ہاتھ لی جاتی ہیں۔ اس کا اندازہ ٹام کی فلموں سے متعلق اعدادوشمار سے بہ آسانی لگایا جاسکتا ہے۔ ٹام کی اب تک 37 فلمیں ریلیز ہوئی ہیں، ان میں سے 21 فلمیں ریلیز کے بعد آمدنی کے لحاظ سے باکس آفس پر سرفہرست رہیں۔ 1992ء سے 1996ء تک اس کی مسلسل پانچ فلموں نے100ملین ڈالر سے زائد کمائے۔ بعدازاں 2000ء سے لے کر 2006ء تک اس کی مسلسل آٹھ فلموں نے یہ سنگ میل عبور کیا۔ 1992ء میں A Few Good Men سے لے کر 2008 ء میں Tropic Thunderتک اس کی مسلسل پندرہ فلمیں وسیع پیمانے پر ریلیز ہوئیں۔

یہ اعزاز کسی اور اداکار کو حاصل نہیں، اور نہ ہی کسی اور اداکار کا کیریئر اتنا شان دار رہا ہے۔ تاہم 2007ء سپراسٹار کا کیریئر زوال پذیر ہے۔ اُس برس ٹام کروز کی فلم Lions For Lambs ریلیز کے بعد باکس آفس پر چوتھے نمبر ہی تک پہنچ سکی۔ طویل عرصے کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ٹام کی فلم سرفہرست نہ آسکی۔

گذشتہ چند برسوں کے دوران Mission: Impossible - Ghost Protoco ہی ٹام کی سپرہٹ فلم ثابت ہوئی ہے۔ یہ فلم دسمبر 2011ء میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ 145 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والی اس فلم نے مجموعی طور پر 694 ملین ڈالر کمائے۔ گذشتہ برس جون میں سپراسٹار کی فلم Rock of Ages باکس آفس پر تیسرے نمبر پر رہی جب کہ دسمبر میں ریلیز ہونے والی Jack Reacher دوسرے نمبر سے آگے نہ بڑھ سکی۔ ماضی کے پیش نظر ٹام کروز کی فلموں کے لیے یہ صورت حال غیرمعمولی ہے۔

کیا یہ صورت حال اس امر کی جانب اشارہ ہے کہ سپراسٹار کا کیریئر زوال پذیر ہونے لگا ہے؟ اس کی وجہ کیا ہے؟ فلمی مبصرین کا کہنا ہے کہ پچھلے کچھ برسوں میں ہالی وڈ کی فلموں کے دلی دادگان کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ ان کی نگاہوں میں کاسٹ سے زیادہ فلم کی کہانی اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ روایتی کہانی پر بنائی گئی فلمیں اب ناظرین کی توجہ حاصل نہیں کر پارہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہالی وڈ کے فلم ساز اب غیرروایتی موضوعات یا پھر کھلونوں، ویڈیو گیز، کامک بُکس پرمبنی فلمیں بنانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ فلم بینوں کے رجحانات میں تبدیلی ہی کا نتیجہ ہے کہ گذشتہ برس اینی میٹڈ، کھلونوں اور کمپیوٹر گیمز پر بنائی گئی کئی فلمیں ریلیز ہوئیں اور کام یاب بھی رہیں۔

2013ء اور 2014ء میں ٹام کروز کی دو سائنس فکشن فلمیں Oblivion اور All You Need Is Kill ریلیز ہوں گی۔ یہ فلمیں سپراسٹار کے لیے بہت اہم ہیں، کیوں کہ ان فلموں کی قسمت ہی ٹام کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں