امریکا ڈرون حملے بندکرے مزید مفاہمت نہیں کرینگےشیری رحمن
ڈرون حملوں سے القاعدہ کے خاتمے میں مددملی تاہم انتہاپسندی میں اضافہ ہورہا ہے،گفتگو
KARACHI:
امریکامیں پاکستانی سفیرشیری رحمن نے امریکاسے ڈرون حملے بندکرنے کامطالبہ کیا ہے۔کولوریڈو میں وائٹ ہائوس کے جنگی امورکے مشیرڈگلس لیوٹ کے ساتھ مباحثے میں انھوں نے کہاکہ ان حملوں سے القاعدہ کے خاتمے میں مدد ملی لیکن اب یہ حملے نئے جنگجو بھرتی کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔اس مو قع پردونوں نے اس بات پراتفاق کیاکہ پاکستان طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرانے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
آئی این پی کے مطابق شیری رحمن نے امریکامیں آئندہ ہفتے ہونے والی انٹیلی جنس سربراہ کانفرنس سے پہلے سی آئی اے سے پاکستانی علاقوں میں ڈرون حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اورکہاکہ اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں ۔ وائٹ ہائوس کے وار ایڈوائزر ڈگلس لیوٹ کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے شیری رحمن نے کہاکہ ڈرون حملوں سے القاعدہ کو تو نقصان پہنچا تاہم اس سے خطے میں انتہاپسندی میں اضافہ ہورہا ہے۔
پاکستانی سفیرکاکہنا تھاکہ وہ یہ نہیں کہتیں کہ ڈرون حملوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد نہیں ملی لیکن ان حملوں سے نقصان بھی ہوا۔ شیری رحمن نے کہا وہ چاہتی ہیں کہ ڈرون حملوں کا خاتمہ ہو اور اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں۔ فورم میں ان کے مدمقابل ڈگلس لیوٹ نے ڈرون پروگرام پرکسی قسم کاکوئی بیان دینے سے گریز کیا۔
امریکامیں پاکستانی سفیرشیری رحمن نے امریکاسے ڈرون حملے بندکرنے کامطالبہ کیا ہے۔کولوریڈو میں وائٹ ہائوس کے جنگی امورکے مشیرڈگلس لیوٹ کے ساتھ مباحثے میں انھوں نے کہاکہ ان حملوں سے القاعدہ کے خاتمے میں مدد ملی لیکن اب یہ حملے نئے جنگجو بھرتی کرنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔اس مو قع پردونوں نے اس بات پراتفاق کیاکہ پاکستان طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرانے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
آئی این پی کے مطابق شیری رحمن نے امریکامیں آئندہ ہفتے ہونے والی انٹیلی جنس سربراہ کانفرنس سے پہلے سی آئی اے سے پاکستانی علاقوں میں ڈرون حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اورکہاکہ اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں ۔ وائٹ ہائوس کے وار ایڈوائزر ڈگلس لیوٹ کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے شیری رحمن نے کہاکہ ڈرون حملوں سے القاعدہ کو تو نقصان پہنچا تاہم اس سے خطے میں انتہاپسندی میں اضافہ ہورہا ہے۔
پاکستانی سفیرکاکہنا تھاکہ وہ یہ نہیں کہتیں کہ ڈرون حملوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد نہیں ملی لیکن ان حملوں سے نقصان بھی ہوا۔ شیری رحمن نے کہا وہ چاہتی ہیں کہ ڈرون حملوں کا خاتمہ ہو اور اس پر مزید مفاہمت کی گنجائش نہیں۔ فورم میں ان کے مدمقابل ڈگلس لیوٹ نے ڈرون پروگرام پرکسی قسم کاکوئی بیان دینے سے گریز کیا۔