پیپلزپارٹی کا فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر اے پی سی بلانے کا فیصلہ

اے پی سی کا مقصد فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع پر پارلیمانی جماعتوں كا مشركہ لائحمہ عمل طے كرنا ہوگا، ذرائع


ویب ڈیسک February 25, 2017
اے پی سی کا مقصد فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع پر پارلیمانی جماعتوں كا مشركہ لائحمہ عمل طے كرنا ہوگا، ذرائع، فوٹو؛ فائل

پاكستان پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پرآل پارٹیز كانفرنس منعقد كرنے كا فیصلہ کیا ہے۔

پیپلز پارٹی كے تحت مذكورہ اے پی سی 4 مارچ كو اسلام آباد میں ہوگی جس میں تمام جماعتوں كو شركت كی دعوت دی جائے گی۔ اس اے پی سی كے انعقاد كا مقصد فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع پر پارلیمانی جماعتوں كا مشركہ لائحمہ عمل طے كرنا ہوگا تاكہ اتفاق رائے پارلیمنٹ سے قانون سازی ہوسكے۔

فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر اس آل پارٹیز كانفرنس كے انعقاد كا فیصلہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین كے صدر آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں سے تفصیلی مشاورت كے بعد كیا۔ پیپلز پارٹی كے ذرائع كے مطابق سابق صدر آصف زرداری سے جمعیت علمائے اسلام (ف) كے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ٹیلی فونك رابطہ كیا جس میں فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پر حكومتی مجوزہ قانونی مسودہ اور پارلیمانی جماعتوں كے مؤقف وتحفظات پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔ آصف زرداری نے كہا كہ فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پر قانون سازی تمام جماعتوں كے اتفاق رائے سے پارلیمنٹ سے ہونی چاہیے، اس لیے پیپلز پارٹی نے طے كیا كہ فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پر اتفاق رائے حاصل كرنے کے لیے آل پارٹیز كانفرنس منعقد كی جائے گی۔

ذرائع كے مطابق سابق صدر سے ٹیلی فونك رابطے میں مولانا فضل الرحمن نے بتایا كہ حكومتی جماعت مسلم لیگ (ن) فوجی عدالتوں كے معاملے پرپیپلزپارٹی كی آل پارٹیز كانفرنس بلانے كے مطالبے سے متفق ہے اورمسلم لیگ (ن) كو پیپلزپارٹی كی جانب سے اے پی سی كی میزبانی كرنے پر كوئی اعتراض نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے سابق صدر كو كہا كہ پیپلز پارٹی 21 ویں آئینی ترمیم میں ترامیم كی حمایت كرے تاكہ اس نئی قانون سازی میں لفظ ''مذہبی دہشت گردی'' كے بجائے صرف لفظ ''دہشت گردی'' شامل كیا جاسكے تاكہ بلاتفریق تمام دہشت گردوں كو سزائیں مل سكیں۔

آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن كے درمیان رابطوں میں اتفاق ہوا كہ پیپلزپارٹی فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پرآل پارٹیز كانفرنس منعقد كرے گی جس میں فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پراتفاق رائے حاصل كیا جائے گا۔ اس رابطے كے بعد آصف زرداری سے پارٹی كے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بلاول ہاؤس میں ملاقات كی جس میں فوجی عدالتوں كے قیام كی مدت میں توسیع پر اے پی سی كے انعقاد اور پانامالیكس سمیت دیگرامور پر تبادلہ خیال كیا گیا۔

آصف زرداری نے خورشید شاہ كو اے پی سی كے انعقاد اور پارلیمانی جماعتوں سے رابطوں كی ہدایت كی۔ ذرائع كے مطابق پی پی رہنما سید نوید قمر نے آصف زرداری كو فوجی عدالتوں كے معاملے پر پارلیمانی جماعتوں كے اجلاس میں ہونے والے امور سے بذریعہ ٹیلی فون آگاہ كیا۔ ذرائع كا كہنا ہے كہ فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پر پیپلز پارٹی كے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار كے مابین رابطے ہوئے جس میں خورشید شاہ نے اسحاق ڈار كو فوجی عدالتوں كی مدت میں توسیع كے معاملے پر پیپلز پارٹی كی جانب سے آل پارٹیز كانفرنس منعقد كرنے كے فیصلے سے آگاہ كیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ان رابطوں میں حكومت نے پی پی قیادت كوآگاہ كیا كہ اگر اس اے پی سی میں پی پی كی جانب سے حكمران جماعت مسلم لیگ (ن) كوشركت كی دعوت دی گئی تو وہ اس میں شركت كرے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں