آفریدی نے فتوحات کا کریڈٹ دونوں کپتانوں کو دیدیا

کھیل پر مکمل کنٹرول ہے، ٹیم میں ہم آہنگی اور پلیئرز جیتنا چاہتے ہیں، آل رائونڈر


Sports Desk January 08, 2013
مجوزہ پاکستان پریمیئر لیگ سے غیرملکی کرکٹرز کو وطن بلانے میں مدد ملے گی۔ فوٹو: فائل

پاکستانی آل رائونڈر شاہدآفریدی نے دورئہ بھارت میں فتوحات کا کریڈٹ دونوں کپتانوں مصباح الحق اور محمد حفیظ کو دیا ہے۔

ان کے مطابق ٹیم میں مکمل ہم آہنگی اور پلیئرز جیتنا چاہتے ہیں،آفریدی کو یقین ہے کہ مجوزہ پریمیئر لیگ سے غیرملکی کرکٹرز کو وطن بلانے میں مدد ملے گی، وہ پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل ٹنڈولکر کی ون ڈے سے ریٹائرمنٹ پر مایوس اور دھونی کے ساتھ ناروا سلوک پر نالاں ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شاہدآفریدی عمرے کی ادائیگی کیلیے ان دنوں سعودی عرب گئے ہوئے ہیں،گذشتہ روز جدہ میں انھوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

آفریدی نے پاکستانی ون ڈے کپتان مصباح الحق اور ٹی ٹوئنٹی قائد محمد حفیظ کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں کا کھیل پر مکمل کنٹرول ہے، کپتان فتوحات کا کریڈٹ پانے کے حقدار ہیں، ڈریسنگ روم میں مکمل ہم آہنگی اور تمام پلیئرز جیتنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے بارے میں سوال پر آفریدی نے کہا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال میں غیرملکی ٹیموں کے ٹورز مشکل دکھائی دیتے ہیں، مگر مجوزہ پریمیئر لیگ سے فارن کھلاڑیوں کو بلانے میں مدد ملے گی ، اس کے بعد ٹیمیں بھی آنے لگیں گی۔



انھوں نے کہا کہ میں سچن ٹنڈولکر کو پاکستان کیخلاف سیریز میں آخری بار کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتا تھا، میں نہیں جانتا کہ کیوں انھوں نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا، بھارتی اسٹار نے 1989 میں ہاکستانی ٹیم کیخلاف ہی کیریئر کا آغاز کیا تھا اسی کیخلاف اختتام بہترین رہتا۔

انھوں نے بھارتی قائد مہندرا سنگھ دھونی پر تنقید کو بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے اس حصے میں لوگ بہت جذباتی ہیں، وہ کرکٹ کو سمجھتے نہ ہی عظیم کھلاڑیوں جتنے میچز کھیلے ہوتے ہیں پھر بھی ماہرین کی طرح تبصرے کرتے رہتے ہیں، دھونی نے نوجوانی میں کھیل کا آغاز کیا اور سچن ٹنڈولکر، راہول ڈریوڈ، سارو گنگولی و وینکٹ لکشمن جیسے عظیم کھلاڑیوں کی کپتانی کی، وہ بھارت کا بہترین قائد ہے، دھونی بھارت کا واحد کھلاڑی نہیں ہے ٹیم کی کارکردگی بھی تو دیکھنی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔