قانون کی بالادستی کیلئے عدلیہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھے گی چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
بار نئے وکلا کی تربیت کے لیے لااینڈ جسٹس کمیشن اور لیگل رائٹس فورم کا تعاون حاصل کرے، تربیتی پروگرام کی تقریب سے خطاب
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ آئین میں عدلیہ کو قومی معاملات اور بنیادی حقوق کیلیے کردار اور دفاع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ عدلیہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھے گی، آئین و قانون کی بالادستی کیلیے جو کچھ ہوا وہ کریں گے۔ وہ ہفتے کو کراچی بار ایسوسی ایشن لیگل رائٹس فورم کے اشتراک اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے تعاون سے 3 ماہ کے ایڈووکیسی ٹریننگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔
اس موقع پر کراچی بار کے صدر محمود الحسن ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری خالد ممتاز سمیت وکلاء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ وکلاء کی جدوجہد کے باعث جمہوریت، میڈیا اور عدلیہ آزاد ہوئی۔ اب بعض حلقے غیر آئینی اقدامات کے ذریعے جمہوریت کا ثمر ملنے پر آئین شکنی کی روایت برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وکلاء آپس کی ناراضی کو بھلا کر عدلیہ کو مضبوط کرنے کیلیے اقدامات کریں۔ اگر وکلاء کے پاس ایڈووکیسی پروگرام سے زیادہ کوئی اور پروگرام ہو تو متعارف کروایا جائے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وکلاء کی نمائندہ بار ایسوسی ایشن اور لیگل رائٹس فورم کا اس حوالے سے ایک مظبوط نیٹ ورک ہے اور لیگل رائٹس وکلاء کی تربیت کے حوالے سے متعدد ورکشاپ اور بالخصوص فریش گریجویٹ کیلیے تربیتی پروگرام ایک مستحسن اقدام ہے۔ انھوں نے کہا کہ وکلاء آئین کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور قانون کی بالادستی کیلیے قانون پر ازخود عمل کرنے کی عادت ڈالیں۔ چیف جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بار نئے وکلاء کی تربیت کیلیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور لیگل رائٹس فورم کے تعاون سے رہنمائی لے ۔
اس موقع پر کراچی بار کے صدر محمود الحسن ایڈووکیٹ، جنرل سیکریٹری خالد ممتاز سمیت وکلاء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ وکلاء کی جدوجہد کے باعث جمہوریت، میڈیا اور عدلیہ آزاد ہوئی۔ اب بعض حلقے غیر آئینی اقدامات کے ذریعے جمہوریت کا ثمر ملنے پر آئین شکنی کی روایت برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وکلاء آپس کی ناراضی کو بھلا کر عدلیہ کو مضبوط کرنے کیلیے اقدامات کریں۔ اگر وکلاء کے پاس ایڈووکیسی پروگرام سے زیادہ کوئی اور پروگرام ہو تو متعارف کروایا جائے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وکلاء کی نمائندہ بار ایسوسی ایشن اور لیگل رائٹس فورم کا اس حوالے سے ایک مظبوط نیٹ ورک ہے اور لیگل رائٹس وکلاء کی تربیت کے حوالے سے متعدد ورکشاپ اور بالخصوص فریش گریجویٹ کیلیے تربیتی پروگرام ایک مستحسن اقدام ہے۔ انھوں نے کہا کہ وکلاء آئین کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور قانون کی بالادستی کیلیے قانون پر ازخود عمل کرنے کی عادت ڈالیں۔ چیف جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بار نئے وکلاء کی تربیت کیلیے لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور لیگل رائٹس فورم کے تعاون سے رہنمائی لے ۔