ایف آئی اے میں سیاسی بنیادوں پر افسران کی تعیناتی جاری

نبیل گبول کی صاحبزادی گریڈ 17 میں تعینات، نادرا میں خدمات انجام دے رہی تھیں


Adil Jawad January 08, 2013
ڈپوٹیشن پر آنے والے کئی افسران اپنی ملازمتیں ایف آئی اے میں ضم کراچکے ہیں

وفاقی حکومت کی جانب سے ایف آئی اے میں سیاسی بنیادوں پر غیرمتعلقہ محکموں کے افسران کی تعیناتیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

حکمراں جماعت کے رکن قومی اسمبلی اور مقتول شاہ زیب کے قریبی عزیز نبیل گبول کی صاحبزادی کو ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، ماہین گبول اس سے قبل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نادرا میں اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی تھیں ، تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے گذشتہ تین سالوں کے دوران اہم سیاسی گھرانوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد کو ایف آئی اے میں ڈپوٹیشن پر تعینات کیا جاچکا ہے، جن میں نادرا، ایکسپورٹ پروموشن بیورو، آرٹس کونسل، پی آئی اے، ای او بی آئی،کسٹمز سمیت دیگر اداروں سے آنے والے افسران شامل ہیں۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ متعدد افسران ایف آئی اے میں ڈپوٹیشن سے صرف چند ماہ قبل اپنے اصل ادارے میںکنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے تھے اور انھوں نے ایف آئی اے میں ڈپوٹیشن پر تعیناتی تو حاصل کرلی تاہم وہ ادارے کی کارکردگی پر منفی اثرات ڈالنے کا سبب بن رہے ہیں،چونکہ ان افسران نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کیلیے ضروری تربیت حاصل نہیں کی اور انھوں نے پاکستان پینل کوڈ اور کرمنل پروسیجر کوڈ کا امتحان بھی پاس نہیں کیا ،ڈپوٹیشن پر ہونے والی تعیناتیوں کو ایف آئی اے کے اپنے افسران غیرقانونی قرار دیتے ہیں۔



ان کا موقف ہے کہ ان تعیناتیوں کی وجہ سے ناصرف ادارہ تباہ ہورہا ہے بلکہ ان کی سنیارٹی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے کیونکہ ڈیپوٹیشن پر آنے والے کئی افسران اپنی ملازمتیں ایف آئی اے میں ضم بھی کراچکے ہیں اور اب وہ ایف آئی اے کے افسر بن چکے ہیں، ایف آئی اے کے افسران نے اس سلسلے میں چیف جسٹس آف پاکستان کو خطوط بھی تحریر کیے ہیں جن میں ان سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے، پیر کو حکمراں جماعت کے ایم این اے نبیل گبول کی صاحبزادی کو گریڈ 17 میں ایف آئی اے سندھ زون میں تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں