پاکستانی سفیر کا افغان حکام کو پاک فوج کی کارروائی پر دو ٹوک جواب
افغانستان سے چیک پوسٹوں پر حملہ کے بعد پاکستان نے جوابی کاروائی کی، پاکستانی سفیر کا افغان حکوت کو جواب
پاک فوج کی جانب سے افغان سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کارروائی اور پاک افغان سرحد کی بندش پر افغان دفتر خارجہ نے پاکستانی سفیرابرار حسین کو طلب کرکے احتجاج کیا گیا جس پر ابرار حسین نے ایک بار پھر افغان حکام کو پاک فوج کی کارروائی پر دو ٹوک جواب دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک فوج کی جانب سے افغان سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے اور پاک افغان سرحد بند ہونے کے معاملے پر افغان دفتر خارجہ نے افغانستان میں متعین پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کیا اور احتجاج کیا، اس موقع پر افغان حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کی حدود میں نہ صرف شیلنگ کی جارہی ہے بلکہ پاک افغان سرحد بند ہونے کے باعث شہری مشکلات سے دوچار ہیں جب کہ سرحد کھولنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کو ایک خط بھی لکھا تھا۔
افغان حکومت کی طلبی پر پاکستانی سفیر ابرار حسین نے ٹھوس موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک افغان سرحد پر بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے جب کہ سرحد بند کرنے کا مقصد بھی یہ تھا کہ آپریشن کے باعث شدت پسند عناصر افغانستان بھاگ کر وہاں شر انگیز کاروائیاں نہ کریں، پاکستانی سفیر نے افغانستان میں شیلنگ کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے شیلنگ میں پہل نہیں کی، پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا جس پر پاکستان نے جوابی کارروائی کی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کی جب کہ اس دہشت گرد تنظیم کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں موجود ہیں جسے پاک فوج نے نشانہ بنایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاک فوج کی جانب سے افغان سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے اور پاک افغان سرحد بند ہونے کے معاملے پر افغان دفتر خارجہ نے افغانستان میں متعین پاکستانی سفیر ابرار حسین کو طلب کیا اور احتجاج کیا، اس موقع پر افغان حکومت کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کی حدود میں نہ صرف شیلنگ کی جارہی ہے بلکہ پاک افغان سرحد بند ہونے کے باعث شہری مشکلات سے دوچار ہیں جب کہ سرحد کھولنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کو ایک خط بھی لکھا تھا۔
افغان حکومت کی طلبی پر پاکستانی سفیر ابرار حسین نے ٹھوس موقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک افغان سرحد پر بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے جب کہ سرحد بند کرنے کا مقصد بھی یہ تھا کہ آپریشن کے باعث شدت پسند عناصر افغانستان بھاگ کر وہاں شر انگیز کاروائیاں نہ کریں، پاکستانی سفیر نے افغانستان میں شیلنگ کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے شیلنگ میں پہل نہیں کی، پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا گیا جس پر پاکستان نے جوابی کارروائی کی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کی جب کہ اس دہشت گرد تنظیم کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں موجود ہیں جسے پاک فوج نے نشانہ بنایا۔