نئے صوبوں پر عوامی سماعت مکمل آئندہ ہفتے رپورٹ تیار کی جائیگی

کمیشن میں ماہرین، دانشوروں،علاقائی رہنمائوں کی بریفنگ ہوئیں،1800تجاویزموصول،تمام ارکان کو نقول فراہم کردی گئی

کمیشن میں ماہرین، دانشوروں،علاقائی رہنمائوں کی بریفنگ ہوئیں،1800تجاویزموصول،تمام ارکان کو نقول فراہم کردی گئی ، فوٹو : فائل

پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کے بارے میں قائم پارلیمانی کمیشن نے عوامی سماعت کامرحلہ مکمل کرلیااب تک کمیشن کے 10 اجلاس ہوچکے ہیں1800 تجاویز موصول ہوئی ہیں۔

کمیشن نے آئندہ ایک ہفتے میں حتمی رپورٹ کی تیاری شروع کرنے کااعلان کر دیا ہے اس سلسلے میں تمام ارکان کمیشن کوتجاویزکی نقول فراہم کردی گئی ہیں پیرکے روزپنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کے بارے میں پارلیمانی کمیشن کااجلاس چیئرمین فرحت اللہ بابرکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میںہواجس میںصغری امام اورکامل علی آغانے شرکت کی۔

اجلاس میں محمود نظامی ،شیخ بدر منیر اور عبدالجبارعباسی نے بریفنگزدیں آن لائن کے مطابق اجلاس کے بعدچیئرمین کمیشن فرحت اللہ بابرنے صحافیوں کو بتایا کہ کمیشن نے اپنے قیام بعدسے اب تک دس اجلاس کئے ہیں اور ان میں اٹھارہ سوسے زائد تجاویز پر غور وحوض کیا ہے یہ تجاویزکمیشن کوبذریعہ ڈاک بذریعہ ای میل اور بذریعہ بدست وصول ہوئیں تھیں۔




انھوں نے بتایاکہ کمیشن اس ہفتے کے آخرمیں ہونیوالے اجلاس میں پنجاب میں نئے صوبوں کے حوالے سے اپنی حتمی رپورٹ کی تیاری شروع کردیگا فرحت اللہ بابرکاکہناتھاکہ پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کیلیے آرٹیکل 239(4)کے تحت قانون سازی کی ضرورت ہوگی اے پی پی کے مطابق پنجاب اسمبلی نے اگردوتہائی اکثریت سے بل پاس نہ کیاتونیاصوبہ نہیںبن سکے گا۔

آئی این پی کے مطابق انھوں نے کہاکہ کمیشن نیاصوبہ نہیں بناسکتا وہ صرف اپنی سفارشات پارلیمنٹ کوپیش کریگا'کمیشن کے ہر اجلاس کا دعوت نامہ اوراجلاس کی رپورٹ مسلم لیگ (ن) کے ارکان کمیشن کوبجھوائی گئی ہے ثناء نیوزکے مطابق فرحت اللہ بابرنے واضح کیاکہ آئین کے تحت صدرپاکستان پارلیمنٹ سے نئے صوبوں کی آئینی ترمیم کی دوتہائی اکثریت سے منظوری کے باوجودترمیم کی پنجاب اسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے توثیق کے بغیراس پردستخط نہیں کر سکیں گے انہوں نے رپورٹ کوحتمی شکل دینے کے بارے میں ٹائم فریم دینے سے انکارکردیا اورکہاکہ وقت کاتعین نہیں کیاجاسکتا۔
Load Next Story