تھرپارکر میں رانی کھیت بیماری سے 50 سے زائد مور مر گئے

رانی کھیت کے باعث سینکڑوں مور موت کے قریب پہنچ گئے


ویب ڈیسک February 27, 2017
رانی کھیت بیماری میں مبتلا موروں کے منہ میں پانی اور آنکھیں بند ہو جاتی ہیں۔ فوٹو: فائل

تھرپارکرمیں ایک بار پھرخوبصورت پرندہ مور بیماری کی لپیٹ میں آیا ہوا ہے اور صرف 2 روز میں رانی کھیت نامی بیماری کے باعث 50 سے زائد مور مر چکے ہیں جبکہ سینکڑوں بیمار ہو گئے ہیں۔

تھرپارکر کی خوبصورتی اور شان کی علامت سمجھے جانے والے مور ایک بار پھر رانی کھیت بیماری کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ ننگر پارکر کے گاؤں ہیرار دیدا اور مٹھی کے گاؤں بکھو جونیجہ میں آج مزید 11 مور مر گئے جس کے بعد دو روز میں مرنے والے موروں کی تعداد 55 ہو گئی ہے جب کہ سینکڑوں بیمار مور موت کے قریب ہوتے جا رہے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: رانی کھیت کی بیماری سے 14 مور ہلاک

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رانی کھیت بیماری میں مبتلا موروں کے منہ میں پانی اور آنکھیں بند ہو جاتی ہیں اور وہ گول گول چکر کاٹ کر زمین پر گرنے کے بعد مر جاتے ہیں۔ مکینوں کے مطابق مٹھی میں واقع محکمہ وائلڈلائف کے دفتر میں متعلقہ عملے کو موروں کی بیماری سے آگاہ کیا مگر کسی نے اسے سنجیدہ نہیں لیا، انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موروں کو بیماری سے بچانے کے لئے جلد از جلد ویکسین کی جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: لاہور میں رانی کھیت کی بیماری سے 40 مور اور فیز نٹ مر گئے

 

واضح رہے کہ تھرپارکر میں پچھلے 3 سال سے رانی کھیت کی بیماری کے باعث 2 ہزار سے زائد مور مر چکے ہیں جب کہ حکومت سندھ کی جانب سے موروں کے لیے ویکسین کا وعدہ کیا گیا لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں