نئی دہلی اجتماعی زیادتی کا دوسرا واقعہ لڑکی قتل مظاہرے پھر شروع

رپورٹ درج کرنے سے انکار کرتے ہوئے پولیس نے کہا کسی کے ساتھ چلی گئی ہوگی، متاثرہ والد


News Agencies January 08, 2013
سنیچر کو لڑکی کی نیم برہنہ لاش برآمد ہوئی۔مظلوم لڑکی اپنے گھر کی سب سے بڑی بیٹی تھی اسے فیکٹری میں اوور ٹائم کے لیے روکا گیا تھا فوٹو: فائل

بھارتی دارالحکومت میں ایک لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کے دوسرے واقعے کا انکشاف ہوا ہے۔

آئی این پی کے مطابق نواحی علاقے میں 21سالہ لڑکی سے اجتماعی زیاتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزمان کی گرفتاری میں تاخیر پر 4پولیس اہلکاروں کو معطل جبکہ ایک کا تبادلہ کردیا اور3 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی جمعے کی رات کو اپنے کام سے گھر واپسی کے وقت لاپتہ ہوگئی تھی۔

متاثرہ خاتون کے والد نے کہا کہ جب وہ اپنی بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ تھانے میں درج کرا نے گئے تو شروع میں پولیس نے یہ کہہ کر کارروائی کرنے سے انکار کر دیا کہ وہ کسی کے ساتھ چلی گئی ہوگی۔اجتماعی زیادتی کے اس معاملے کے سامنے آنے پر دہلی کے نواحی شہر نوئیڈہ میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ۔مظلوم لڑکی ایک فیکٹری میں کام کرتی تھی۔



اتوار کو اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ مظلوم لڑکی کے اہل خانہ نے پولیس پر الزام لگایا ہے کہ پولیس نے لڑکی کی لاش دینے میں بھی تاخیر کی۔سنیچر کو لڑکی کی نیم برہنہ لاش برآمد ہوئی۔مظلوم لڑکی اپنے گھر کی سب سے بڑی بیٹی تھی اسے فیکٹری میں اوور ٹائم کے لیے روکا گیا تھا۔واضح رہے کہ 16 دسمبر2012 کو جنوبی دہلی میں ایک طالبہ کے ساتھ چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کی گئی تھیجو زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں