بینظیر قتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحافی کا پاکستان آنے سے انکار

سیکیورٹی خدشات ہیں،امریکی صحافی، ساتوں ملزمان کے وکلا کونوٹس جاری، 19جنوری کو جواب طلب


Numainda Express January 08, 2013
میموکیس میں منصوراعجازکا بیان ریکارڈ کیا جاچکا ہے،اجازت ملی توحکومت انتظام کرے گی،سینئرپراسیکیوٹر فوٹو فائل

PUNJAB: سابق وزیراعظم بینظیر بھٹوکے قتل کیس میںایف آئی اے کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی طرف سے انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک میں مقدمے کے اہم ترین گواہ امریکی صحافی مارک سیگل کابیان وڈیوکانفرنس کے ذریعے ریکارڈکرنے کے لیے باقاعدہ درخواست دائرکردی گئی ہے۔

جسے عدالت نے سماعت کے لیے منظورکرتے ہوئے مقدمے کے ساتوںملزمان کونوٹس جاری کر کے19جنوری کو جواب طلب کرلیاہے۔بیان ریکارڈکرانے کے لیے سمن جاری ہونے کے بعدمارک سیگل نے موقف اختیارکیاکہ پاکستان آنے پران کی جان کوبھی خطرہ ہے اس لیے انکابیان وڈیوکانفرنس کے ذریعے ریکارڈکیاجائے۔



سینئرپراسیکیوٹرچوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کو بتایاکہ انہوںنے یہ درخواست زیر دفعہ164قانون شہادت1984ء اورجوڈیشل پالیسی کی روشنی میں دائرکی ہے، اس سے قبل میموکیس میں اسی نکتہ وموقف پرامریکی شہری منصور اعجازکابیان ریکارڈکیا جاچکا ہے۔

مارک سیگل کا ایسی صورتحال میں پاکستان آنا ان کے لیے سکیورٹی رسک ہوگا اس لیے انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور سچائی تک پہنچنے کے لیے ان کا امریکا سمیت کسی بھی ملک میں وڈیوکانفرنس کے ذریعے بیان ریکارڈکیا جائے۔عدالت نے اجازت دے دی توحکومت یہ انتظام کر دے گی۔ تفتیشی ٹیم کی طرف سے بینظیر بھٹو قتل کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم جاری کرانے کے لیے آئینی درخواست آج منگل8جنوری کو دائرکی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں