میرے کہنے پر بھی بجلی کمپنیوں سے بدعنوان نہیں ہٹائے گئے صدر ممنون
غلط کاموں میں سب ملے ہوئے ہیں، ریلوے اراضی پرمافیاکا قبضہ ہے، خطاب
صدر مملکت ممنون حسین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، ملکی ترقی اور خوشحالی کیلیے کرپٹ افراد کا بلا تفریق محاسبہ کرنا ہوگا۔
ایوان صدر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں جو شخص جتنا کرپٹ اور بدعنوان ہوگا وہی لمبی لمبی تقریریں کرتا پھرے گا، ان لوگوں کو کوئی شرم ہوتی ہے نہ کوئی حیا، تمام اداروں کے اندر افسران کو کرپشن اور حرام خوری کی عادت ہوچکی ہے، ان افسران نے ایسا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے کہ وہ نظام کو کسی بھی صورت ٹھیک ہونے نہیں دیتا۔ میں نے نشاندہی کی کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے اندر کرپٹ افراد کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم ہے، اس نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے ذاتی طور پر تجویز دی کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سربراہان کو تبدیل کیا جائے لیکن اس پر تاحال کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا، اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انھیں کرپشن اور حرام خوری کی عادت ہوچکی ہیں اور وہ اس عادت کو چھوڑنے کیلیے تیار نہیں۔
ممنون حسین نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج حق لینے کیلیے بھی سفارش اور رشوت کا کلچر فروغ پاچکا ہے، اپنا حق لینے کیلیے کوئی نہیں لڑتا بلکہ سفارش اور رشوت دے کر حق لینے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں، ریلوے کی ہزاروں ایکڑ زمین پر مافیا نے ناجائز قبضہ جمایا جبکہ ان کیخلاف ایکشن کیا جاتا ہے تو وہ قبضہ مافیا عدالتوں میں چلے جاتے ہیں اور عدالتیں اسٹے آرڈر جاری کرنے میں دیر نہیں لگاتیں۔ اسٹے آرڈر ہٹنے میں اس قدر وقت لگتا ہے کہ ٹاورز تعمیر ہوکر آباد ہوجاتے ہیں۔ بدقسمتی سے غلط کاموں میں سب ملے ہوئے ہوتے ہیں لیکن ہمیں ان غلط کاموں کے سدباب اور نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک ترقی کرے اور آگے بڑھے۔
دریں اثنا بلڈنگ کوڈ آف پاکستان کی آتشزدگی سے بچاؤ سے متعلق دفعات کے اجراکی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتشزدگی سے نمٹنے کیلیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے، عوامی مقامات بشمول تجارتی و صنعتی یونٹس اور رہائشی علاقوں میں آتشزدگی سمیت ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے خصوصی انتظامات کا اہتمام کرنا بہترین طریقہ کار ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں آتشزدگی سے بچاؤ کے انتظامات میں انحطاط آیا ہے اور دفاتر، صنعتی یونٹس اور عمارات میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ بھاری مالی نقصانات بھی ہوئے۔ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے۔
ایوان صدر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں جو شخص جتنا کرپٹ اور بدعنوان ہوگا وہی لمبی لمبی تقریریں کرتا پھرے گا، ان لوگوں کو کوئی شرم ہوتی ہے نہ کوئی حیا، تمام اداروں کے اندر افسران کو کرپشن اور حرام خوری کی عادت ہوچکی ہے، ان افسران نے ایسا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے کہ وہ نظام کو کسی بھی صورت ٹھیک ہونے نہیں دیتا۔ میں نے نشاندہی کی کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے اندر کرپٹ افراد کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم ہے، اس نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے ذاتی طور پر تجویز دی کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے سربراہان کو تبدیل کیا جائے لیکن اس پر تاحال کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا، اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انھیں کرپشن اور حرام خوری کی عادت ہوچکی ہیں اور وہ اس عادت کو چھوڑنے کیلیے تیار نہیں۔
ممنون حسین نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج حق لینے کیلیے بھی سفارش اور رشوت کا کلچر فروغ پاچکا ہے، اپنا حق لینے کیلیے کوئی نہیں لڑتا بلکہ سفارش اور رشوت دے کر حق لینے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں، ریلوے کی ہزاروں ایکڑ زمین پر مافیا نے ناجائز قبضہ جمایا جبکہ ان کیخلاف ایکشن کیا جاتا ہے تو وہ قبضہ مافیا عدالتوں میں چلے جاتے ہیں اور عدالتیں اسٹے آرڈر جاری کرنے میں دیر نہیں لگاتیں۔ اسٹے آرڈر ہٹنے میں اس قدر وقت لگتا ہے کہ ٹاورز تعمیر ہوکر آباد ہوجاتے ہیں۔ بدقسمتی سے غلط کاموں میں سب ملے ہوئے ہوتے ہیں لیکن ہمیں ان غلط کاموں کے سدباب اور نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک ترقی کرے اور آگے بڑھے۔
دریں اثنا بلڈنگ کوڈ آف پاکستان کی آتشزدگی سے بچاؤ سے متعلق دفعات کے اجراکی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ آفات کے خطرات میں کمی لانے اور آتشزدگی سے نمٹنے کیلیے مؤثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے، عوامی مقامات بشمول تجارتی و صنعتی یونٹس اور رہائشی علاقوں میں آتشزدگی سمیت ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے خصوصی انتظامات کا اہتمام کرنا بہترین طریقہ کار ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں آتشزدگی سے بچاؤ کے انتظامات میں انحطاط آیا ہے اور دفاتر، صنعتی یونٹس اور عمارات میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں نہ صرف قیمتی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ بھاری مالی نقصانات بھی ہوئے۔ یہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے۔