نظرثانی شدہ فورتھ شیڈول شامل افراد کی تعداد 8 ہزار 560 ہوگئی
ڈیٹا چاروں صوبوں، کشمیر، گلگت بلتستان انتظامیہ کے ساتھ سینٹر لائزڈ کرنے پربھی کام شروع
نیشنل ایکشن پلان کے تحت نظرثانی کے بعد فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی تعداد 8 ہزار560 ہوگئی جن کی کڑی نگرانی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ان میں مختلف مکاتب فکر کی بعض نمایاں شخصیات وعلما بھی شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کا ڈیٹا، وزارت داخلہ، نیکٹا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں، وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ وپولیس، چاروں صوبائی، آٓزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ہوم ڈیپارٹمنس کیساتھ سینٹرلائز کرنیکا کام بھی تیز کردیا گیا ہے جبکہ ان افراد کا ڈیٹا ملک کے تمام ائیرپورٹس پر پہلے ہی ایف آئی اے کو فراہم کیا جاچکا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل زیادہ افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے جبکہ وفاقی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو کیٹیگرائز کیا جائے اور فہرستوں کو بغور دیکھا جائے کہ ان میں سے کتنے ایسے افراد ہیں جن کی زیادہ کڑی نگرانی ناگزیر ہے، اس مقصد کیلیے متعلقہ ہوم ڈیپارٹمنٹس کو سختی کیساتھ احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کا ڈیٹا، وزارت داخلہ، نیکٹا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں، وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ وپولیس، چاروں صوبائی، آٓزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ہوم ڈیپارٹمنس کیساتھ سینٹرلائز کرنیکا کام بھی تیز کردیا گیا ہے جبکہ ان افراد کا ڈیٹا ملک کے تمام ائیرپورٹس پر پہلے ہی ایف آئی اے کو فراہم کیا جاچکا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ فورتھ شیڈول میں شامل زیادہ افراد کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے جبکہ وفاقی حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو کیٹیگرائز کیا جائے اور فہرستوں کو بغور دیکھا جائے کہ ان میں سے کتنے ایسے افراد ہیں جن کی زیادہ کڑی نگرانی ناگزیر ہے، اس مقصد کیلیے متعلقہ ہوم ڈیپارٹمنٹس کو سختی کیساتھ احکامات جاری کئے گئے ہیں۔