افغانستان ڈرون حملہ طالبان کمانڈر عبدالسلام ہلاک

صوبہ قندوز کے علاقے دشتے آرچی میں ملا عبدالسلام اخوند کو نشانہ بنایا گیا

طالبان نے ہلاکت کی تصدیق کردی، جنگجوکمانڈر حاجی عبداللہ کی ہلاکت کا دعویٰ۔ فوٹو: فائل

افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں ہونے والی فضائی کارروائی میں افغان طالبان کے سینئر کمانڈر ملا عبدالسلام اخوند ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر کارروائیوں میں مزید21 شدت پسند مارے گئے۔

ایک سینئر طالبان عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ ڈرون حملے میں ملا عبدالسلام اخوند سمیت 5 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ملا عبدالسلام اخوند کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے۔

مذکورہ طالبان عہدیدار کے مطابق ملا عبدالسلام اخوند کچھ دن کے سفر کے بعد دشتے آرچی کے علاقے میں اپنے گھر میں ٹھہرے تھے کہ ڈرون کے ذریعے سے میزائل فائر کیا گیا۔ اے ایف پی کے مطابق ملا اخوند میٹنگ میں شریک تھے جب انھیں نشانہ بنایا گیا۔ امریکی اور نیٹو فورسز نے اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی ملا اخوند کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔


دوسری جانب امریکی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک امریکی جنگی جہاز نے قندوز میں اتوار (26 فروری) کو کارروائی کی تاہم کمانڈ کو نتائج کے حوالے سے تصدیق موصول نہیں ہوئی۔ شمالی افغانستان کے ایک سینئر پولیس کمانڈر شیر عزیزکماوال نے بھی بتایا کہ فضائی کارروائی کے دوران ملا عبدالسلام اخوند اور 8 دیگر طالبان ہلاک ہوئے۔ دیگر کارروائیاں ننگرہار،کپیسا، پکتیا، پکتیکا، غزنی، لوگر ، خوست ، بامیان ، ارزگان ، زابل، بغلان اورقندوز میں کی گئیں۔ مرنے والوں میں طالبان کے اہم رہنما حاجی عبداللہ کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2015 میں جب طالبان نے مختصر عرصے کے لیے قندوز پر قبضہ کیا تھا تو یہاں طالبان کی قیادت ملا اخوند کر رہے تھے۔ افغان حکام متعدد مرتبہ ان کی ہلاکت کے دعوے کرچکے ہیں، تاہم اس مرتبہ ان کی بظاہر ہلاکت کی تصدیق طالبان کی جانب سے کی گئی ہے۔

افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں ایک طالبان کمانڈر نے بھی ملا اخوند کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری زندگیوں کا حصہ ہے، ہمیں یہ تصدیق کرتے ہوئے فخر ہے کہ وہ ایک مقصد کے حصول کی خاطر شہید ہوئے۔

امریکی فوجی ترجمان نے ملا عبدالسلام اخوند کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے تاہم افغان طالبان نے ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
Load Next Story