دورۂ سری لنکا میں بنگلہ دیش سنچری ٹیسٹ کو یادگاربنانے کے لیے پُرعزم
سری لنکا میں اس سلسلے کا خاتمہ کرنے میں بھی کامیاب رہیں گے، مشفیق الرحیم
بنگلہ دیشی کپتان مشفیق الرحیم دورئہ سری لنکا میں بنگلہ دیش کا سنچری ٹیسٹ بھی یادگار بنانے کا عزم رکھتے ہیں۔
بنگال ٹائیگرز اس دورے میں2 ٹیسٹ میچز، 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 2 ٹوئنٹی 20 مقابلوں میں آئی لینڈرز کا سامنا کریں گے، 15 مارچ سے کولمبو میں شیڈول سیریز کا دوسرا میچ بنگلہ دیش کا مجموعی طور پر 100 واں ٹیسٹ ہوگا، 2013 کے بعد یہ بنگلہ دیشی ٹیم کا پہلا دورئہ سری لنکا ہے،ٹیم سردست 3 اوے ٹیسٹ میچز میں شکست سے دوچار ہوچکی ہے، مشفیق الرحیم کو پوری امید ہے کہ وہ سری لنکا میں اس سلسلے کا خاتمہ کرنے میں بھی کامیاب رہیں گے۔
مشفیق الرحیم نے کہا کہ ہم میدان میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے، انھوں نے کہا کہ دورئہ سری لنکا میں اچھی پرفارمنس دینے کیلیے ہمارے پاس کئی عمدہ محرکات ہیں، جس میں اول یہ کہ بنگلہ دیشی ٹیم 3 ماہ میں چوتھا ٹیسٹ کھیلنے جارہی ہے، یہ ماضی کے مقابلے میں خاصا بہتر تناسب ہے، اس سے ہمارے کھلاڑیوں کا اعتماد بھی بڑھا ہے، اس کے علاوہ مشفیق الرحیم کو اپنے بولنگ اٹیک پر بھی خاصا ناز ہے، جس میں مستفیض الرحمان کی واپسی ہوئی ہے، اس سے قبل منعقدہ ٹیسٹ میچزمیں ہمارے بولرز نسبتاً کم تجربے کار تھے لہذا میں اسے بھی ٹیم کیلیے مثبت علامت خیال کرتا ہوں۔
بنگال ٹائیگرز اس دورے میں2 ٹیسٹ میچز، 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور 2 ٹوئنٹی 20 مقابلوں میں آئی لینڈرز کا سامنا کریں گے، 15 مارچ سے کولمبو میں شیڈول سیریز کا دوسرا میچ بنگلہ دیش کا مجموعی طور پر 100 واں ٹیسٹ ہوگا، 2013 کے بعد یہ بنگلہ دیشی ٹیم کا پہلا دورئہ سری لنکا ہے،ٹیم سردست 3 اوے ٹیسٹ میچز میں شکست سے دوچار ہوچکی ہے، مشفیق الرحیم کو پوری امید ہے کہ وہ سری لنکا میں اس سلسلے کا خاتمہ کرنے میں بھی کامیاب رہیں گے۔
مشفیق الرحیم نے کہا کہ ہم میدان میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے، انھوں نے کہا کہ دورئہ سری لنکا میں اچھی پرفارمنس دینے کیلیے ہمارے پاس کئی عمدہ محرکات ہیں، جس میں اول یہ کہ بنگلہ دیشی ٹیم 3 ماہ میں چوتھا ٹیسٹ کھیلنے جارہی ہے، یہ ماضی کے مقابلے میں خاصا بہتر تناسب ہے، اس سے ہمارے کھلاڑیوں کا اعتماد بھی بڑھا ہے، اس کے علاوہ مشفیق الرحیم کو اپنے بولنگ اٹیک پر بھی خاصا ناز ہے، جس میں مستفیض الرحمان کی واپسی ہوئی ہے، اس سے قبل منعقدہ ٹیسٹ میچزمیں ہمارے بولرز نسبتاً کم تجربے کار تھے لہذا میں اسے بھی ٹیم کیلیے مثبت علامت خیال کرتا ہوں۔