لانگ مارچ روکنے کی کوشش کی تو ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں طاہر القادری

احتجاج کا آئینی حق چھینے کی سازش پر پیدا ہونے والے حالات اور نتیجے کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی

لانگ مارچ روکنے کے لئے کارکنوں کو سرکاری اہلکار ہراساں کررہے ہین،طاہر القادری. فوٹو: فائل

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کسی بھی طرح آئین اورقانون کے خلاف نہیں اگر ان کا آئینی حق چھیننے کی کوشش کی گئی تو پھرہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ بیرونی اور ریاستی طاقتیں ان کے ساتھ تعلق کا واضح انکار کرچکی ہیں اس کے علاوہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بھی اس خبر کی تردید کردی ہے کہ انہیں یا لانگ مارچ کے شرکا کو تحریک طالبان کی جانب سے کوئی دھمکی دی گئی ان کے ساتھ صرف خدا کی ذات اور عوام کی طاقت ہے۔


ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ ملک میں گلے سڑے انتخابی نظام کے خاتمے اور انتخابی اصلاضات کے لئے کئے جانے والے لانگ مارچ کو روکنے کے لئے کارکنوں کو سرکاری اہلکاروں کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ جی ٹی روڈ اور اسلام آباد جانے والی شاہراہیں سیل کرنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں، لیکن پر امن ، جمہوری اور آئینی احتجاج کا حق چھینے کی سازش پر پیدا ہونے والے حالات اور نتیجے کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہوگی۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف عالمی میڈیا ایجنسیوں کی خدمات کروڑوں روپوں کے عوض حاصل کرلی گئیں ہیں جس کے تحت لانگ مارچ روکنے اور اس کے مقاصد کے حصول میں رکاوٹیں ڈالنے کے لئے بریکنگ نیوز چلائی جائیں گی لیکن وہ واضح کردینا چاہتے ہیں ان کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نظر بندی یا گرفتاری انہیں ان کے عزم کو نہیں روک سکتی، وہ 13 مارچ کو لاہور سے چلنے والے لانگ مارچ کے قافلے کی ضرور قیادت کریں گے اور عوام کا حق حاصل کرنے تک وہ وہیں بیٹھے رہیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story