آسکر ایوارڈ کی تقریب ’’سیاسی‘‘ تھی

آسکر ایوارڈ کی تقریب اتنی زیادہ سیاسی ہوگئی تھی کہ اختتام تک منتظمین اسے سنبھال ہی نہیں پائے،ڈونلڈ ٹرمپ


ویب ڈیسک February 28, 2017
آسکر ایوارڈ کی تقریب اتنی زیادہ سیاسی ہوگئی تھی کہ اختتام تک منتظمین اسے سنبھال ہی نہیں پائے،ڈونلڈ ٹرمپ (فوٹو: فائل)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آسکر ایوارڈ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس پروگرام کے منتظمین سیاست کے بجائے شوبزنس پر توجہ دیتے تو بہترین فلم کےلیے لالا لینڈ اور مون لائٹ کی غلطی نہ ہوتی۔

امریکی شوبزنس اور ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کا حصہ رہنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پچھلے کئی سال سے آسکر ایوارڈ کی تقریبات کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں، ماضی میں اپنی ٹویٹس کے ذریعے آسکر ایوارڈز پر حملے کرتے دوران ٹرمپ یہاں تک تجویز دیتے رہے ہیں انہیں اس تقریب کا میزبان بنایا جائے تو وہ اسے ایک بار پھر دلچسپ اور پُرکشش بنادیں گے۔

صدر بننے کے بعد سے ٹرمپ کو اپنی پالیسیوں پر شدید تنقید کا سامنا ہے جس کی بازگشت آسکر ایوارڈز کی تقریب میں بھی سنائی دی جس میں نہ صرف میزبان جمی کمل نے ٹرمپ کے بارے میں لطیفے اور چٹکلے سنا کر حاضرین کو محظوظ کیا بلکہ اسٹیج پر آنے والی دیگر مشہور شخصیات نے بھی ٹرمپ کےلیے سخت الفاظ استعمال کیے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بہترین فلم کا اعلان ''لالا لینڈ'' کا مگر ایوارڈ ''مون لائٹ'' کو دیدیا گیا

آسکرز کے بعد اپنے ایک حامی اخبار کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ تقریب اتنی زیادہ سیاسی ہوگئی تھی کہ اختتام تک منتظمین اسے سنبھال ہی نہیں پائے اور ان سے بہترین فلم کا نام پکارنے میں غلطی ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب آسکر ایوارڈ کی تقریبات سے گلیمر کا عنصر ختم ہوتا جارہا ہے اور اس سال کی تقریب تو گلیمر سے بالکل ہی خالی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں