سندھ ہائیکورٹ کا شاہ رخ جتوئی کے بھائی شہزادجتوئی کوہراساں نہ کرنے کا حکم

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جائيداد منجمد كرنے كے لئے ضابطہ فوجداری ميں واضح ہدايات موجود ہيں


Numainda Express January 08, 2013
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جائيداد منجمد كرنے كے لئے ضابطہ فوجداری ميں واضح ہدايات موجود ہيں جس پرعمل کرنا ضروری ہے، فوٹو: فائل

سندھ ہائی كورٹ نے شاہ زيب قتل كيس كے مفرور مركزی ملزم شاہ رخ جتوئی كے بھائی شہزاد جتوئی كی جائيداد منجمد كرنے اور ممكنہ گرفتاری وہراساں كرنے كے خلاف دائر درخواست پر محكمہ داخلہ، آئی جی سندھ اور ايس ايچ او درخشاں كو نوٹس جاری کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے بھائی شہزاد جتوئی نے درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے پولیس کو غیرقانونی طور پر ہراساں کرنے سے روکا جائے،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جائيداد منجمد كرنے كے لئے ضابطہ فوجداری ميں واضح ہدايات موجود ہيں جس پر عمل كیے بغير جائيداد كو سيِل كرنا غير قانونی عمل ہے، قانون كے مطابق ضروری ہے كہ عدالت ملزم كو مفرور اور اشتہاری قرار دے كر جائيداد سربمہر كرنے كا حكم دے۔

سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس فاروق محمد شاہ نے ابتدائی سماعت كے بعد محكمہ داخلہ، ايڈوكيٹ جنرل، آئی جی سندھ، ايس ايچ او درخشاں كو 11 جنوری كی لئے نوٹس جاری كرتے ہوئے ہدايت كی كہ درخواست گزار كو ہراساں نہ كيا جائے اور ان كے خلاف کوئی بھی غیر قانونی كارروائی نہ كی جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں