آپریشن رد الفساد میں مشتبہ افراد کی بلاتفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں ڈی جی آئی ایس پی آر

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر آپریشن کامیاب ہوا اور ریاستی رٹ کو بحال کیا گیا، میجر جنرل آصف غفور


ویب ڈیسک February 28, 2017
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر آپریشن کامیاب ہوا اور ریاستی رٹ کو بحال کیا گیا، میجر جنرل آصف غفور، فوٹو؛ فائل

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہےکہ آپریشن ردالفساد کا مقصد ملک بھرمیں دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ختم کرنا ہے اور اس میں مشتبہ افراد کی بلا تفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ آپریشن ردالفساد کا مقصد ملک بھرمیں دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ختم کرنا ہے، اس نئے آپریشن میں ہی ایک پیغام ہے کہ ہمیں اس فساد کو رد کرنا ہے اور پاکستان سے ختم کرنا ہے، آپریشن میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا خاتمہ کریں گے، یہ مشترکہ آپریشن ہے جس میں مشتبہ افراد کی بلاتفریق گرفتاریاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں زیادہ ترآپریشن ریاست کی رٹ کو بحال کرنے کے لیے کیے گئے اور آپریشن کے ذریعے ہی ریاست کی رٹ کو بحال کیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر آپریشن کامیاب ہوا جب کہ آپریشن ضرب عضب کا مقصد شمالی وزیرستان کی کلیئرنس تھی۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرتمام ادارے کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کے استحکام کومزید مضبوط کرنا ہے، ہم ملک میں امن واپس لے کر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہورہی، دہشت گردوں کو ''را''سمیت دیگردشمن ایجنسیوں کی سپورٹ حاصل ہے، دہشت گرد کا کوئی مذہب اور کوئی صوبہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران زیادہ تر دہشت گرد مارے گئے یا افغانستان چلے گئے لیکن دہشت گرد افغانستان میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمارا افغانستان کے ساتھ فوجی تعاون ہے، افغانستان کے ساتھ بارڈرمکینزم بہترکرنے کی ضرورت ہے اور بارڈرکھولنے کے لیے افغانستان کو بارڈر پر کچھ اقدامات کرنے چاہئیں جب کہ افغانستان خود مسائل سے گزررہا ہے اور اس نے بھی قربانیاں دی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پی ایس ایل سمیت کوئی بھی ایونٹ ہو اگر ہمیں ٹاسک دیا گیا تو اس کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں