میئر کراچی نے سندھ حکومت سے 8 سال میں اربوں روپے کا حساب مانگ لیا
فائنل کراچی میں ہوتا توعوام کوسیکیورٹی دیتے،شہر کوتباہ کردیا گیا،سرکاری اسپتالوں کی حالت خراب ہے، وسیم اختر
میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ گزشتہ 8سال میں اربوں، کھربوں روپے جاری کیے گئے یہ پیسے کہاں گئے کسی کو نہیں معلوم، کراچی کی تباہی کا مقصد پاکستان کی تباہی ہے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین شاکر علی، ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز، قائم مقام صدر نسیم اختر اور بڑی تعداد میں صنعتکار اور تاجر موجود تھے،میئر کراچی نے کہا کہ شہرتباہ ہوچکا، تاجرکراچی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے دفتر اور نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریا کی مختلف سڑکوں کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں کاحال خراب ہے، ہزاروں مریض پریشان ہیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کے کئی آپریشن تھیٹربند ہیں، آلات درست نہیں ہیں، عملے کی شدید کمی ہے۔ اسپتالوں کے عملے کی اپ گریڈیشن اور تربیتی کورسز کرانے کی ضرورت ہے،بڑی جماعت ہونے کی دعوے دار سیاسی جماعتیں لوکل گورنمنٹ کا قیام نہیں چاہتی، سندھ کے تمام بیوروکریٹس سے کہوں گا کہ وہ غیرقانونی کام نہ کریں اور ناجائز دباؤ کا مقابلہ کریں جس طرح پنجاب کے افسران ہمت کرتے ہیں اور غلط کام کرنے سے انکار کردیتے ہیں، کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اب پیر بھی باندھنے کی کوشش کی جارہی ہے،سرکاری اسپتالوں کا برا حال ہے،آپریشن تھیٹر میں کتے بلیوں کا راج ہے۔
مسائل حل کرنے کیلیے آگے آنے والوںکوشہری یاد رکھیں گے، میئرکراچی نے نارتھ کراچی انڈسٹریل زون کے لیے فائرٹینڈر دینے کا بھی اعلان کیا اور بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے کچرا جمع کرنے کے لیے بیگز بھی دیے، تاجروں اور صنعتکاروں نے اپنی جانب سے5 ہزار کلو گرام کچرے کے بیگ فراہم کرنے اورخود بھی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی،ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میئر کراچی کے ساتھ ہیں اور کراچی کے ساتھ جوحق تلفی ہورہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، میئر کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انھیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائنل کراچی میں ہوتا توعوام کوسیکیورٹی دیتے، پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں منعقد کیا جانا خوش آئند ہے،اس سے پوری دنیا میں ایک اچھا پیغام جائے گا۔
پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں منعقد کرنے کے لیے میں نے میئر کی حیثیت سے پیشکش کی تھی اور اس کی تمام تر ذمے داری بھی قبول کرنے کے لیے ہم تیار تھے جس کا مقصد یہی تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے آگے ہتھیار نہیں ڈالنے چاہئیں۔ یہ بات انھوں نے ضلع وسطی میں مختلف منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہی،انھوں نے کہا کہ میں انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میئرکراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا دل چاہتا ہے کہ لاہور جا کر فائنل میچ دیکھیں لیکن میئر کی حیثیت سے کراچی کی ذمے داریاں اتنی زیادہ ہیں کہ وہ شاید ایسا نہ کرسکیں۔
اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین شاکر علی، ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز، قائم مقام صدر نسیم اختر اور بڑی تعداد میں صنعتکار اور تاجر موجود تھے،میئر کراچی نے کہا کہ شہرتباہ ہوچکا، تاجرکراچی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے دفتر اور نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریا کی مختلف سڑکوں کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری اسپتالوں کاحال خراب ہے، ہزاروں مریض پریشان ہیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اسپتالوں کے کئی آپریشن تھیٹربند ہیں، آلات درست نہیں ہیں، عملے کی شدید کمی ہے۔ اسپتالوں کے عملے کی اپ گریڈیشن اور تربیتی کورسز کرانے کی ضرورت ہے،بڑی جماعت ہونے کی دعوے دار سیاسی جماعتیں لوکل گورنمنٹ کا قیام نہیں چاہتی، سندھ کے تمام بیوروکریٹس سے کہوں گا کہ وہ غیرقانونی کام نہ کریں اور ناجائز دباؤ کا مقابلہ کریں جس طرح پنجاب کے افسران ہمت کرتے ہیں اور غلط کام کرنے سے انکار کردیتے ہیں، کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں اب پیر بھی باندھنے کی کوشش کی جارہی ہے،سرکاری اسپتالوں کا برا حال ہے،آپریشن تھیٹر میں کتے بلیوں کا راج ہے۔
مسائل حل کرنے کیلیے آگے آنے والوںکوشہری یاد رکھیں گے، میئرکراچی نے نارتھ کراچی انڈسٹریل زون کے لیے فائرٹینڈر دینے کا بھی اعلان کیا اور بلدیہ عظمیٰ کی جانب سے کچرا جمع کرنے کے لیے بیگز بھی دیے، تاجروں اور صنعتکاروں نے اپنی جانب سے5 ہزار کلو گرام کچرے کے بیگ فراہم کرنے اورخود بھی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی،ایسوسی ایشن کے سرپرست کیپٹن معیز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میئر کراچی کے ساتھ ہیں اور کراچی کے ساتھ جوحق تلفی ہورہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، میئر کام کرنا چاہتے ہیں لیکن انھیں کام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائنل کراچی میں ہوتا توعوام کوسیکیورٹی دیتے، پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں منعقد کیا جانا خوش آئند ہے،اس سے پوری دنیا میں ایک اچھا پیغام جائے گا۔
پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں منعقد کرنے کے لیے میں نے میئر کی حیثیت سے پیشکش کی تھی اور اس کی تمام تر ذمے داری بھی قبول کرنے کے لیے ہم تیار تھے جس کا مقصد یہی تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے آگے ہتھیار نہیں ڈالنے چاہئیں۔ یہ بات انھوں نے ضلع وسطی میں مختلف منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہی،انھوں نے کہا کہ میں انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میئرکراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کا دل چاہتا ہے کہ لاہور جا کر فائنل میچ دیکھیں لیکن میئر کی حیثیت سے کراچی کی ذمے داریاں اتنی زیادہ ہیں کہ وہ شاید ایسا نہ کرسکیں۔