وزیراعظم سمیت شریف فیملی کی نیب ریفرنس میں بریت چیلنج

شریف خاندان نیشنل بینک کابھی ڈیفالٹر ہے، احتساب عدالت سے ان کی بریت کا ریکارڈ طلب کیا جائے،لاہور ہائی کورٹ میں درخواست


شوگرملز میں کرشنگ روکنے کے حکم میں کل تک توسیع، گنے کی فصل قریبی ملز کو بیچنے کے لیے لائحہ عمل بھی طلب۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم نواز شریف اور شریف خاندان کے دیگر ارکان کی نیب ریفرنس سے بریت کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، شہری محمود اختر نقوی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کو اتفاق فائونڈری ریفرنس سے بری کیا اور چیئرمین نیب نے بریت کے خلاف اپیل دائر نہیں کی، شریف خاندان نیشنل بینک کا بھی ڈیفالٹر ہے۔

شریف خاندان کی بریت کا تفصیلی ریکارڈ طلب اور احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردیاجائے۔ دوسری جانب چیف جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں میں کرشنگ روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کر دی۔

قبل ازیں شریف خاندان کے وکیل نے دلائل دیے کہ سرکاری نوٹیفیکیشن کے بعد ملوں کی منتقلی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں جبکہ کسانوں کے وکیل نے کہا کہ کرشنگ بند ہونے سے کھیتوں میں کھڑی گنے کی فصل سوکھ جانے کا اندیشہ ہے۔

کین کمشنر نے بتایا کہ اس فصل کی قریبی شوگر ملوں کو فروخت کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیاجارہاہے، معاملے پرمزید مہلت دی جائے۔ عدالت نے انکی استدعا منظور کر لی جبکہ جہانگیر ترین کے وکیل اعتزاز احسن کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت پرجوابی دلائل دیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں