مجلس وحدت مسلمین کی اے پی سی ایکشن پلان آپریشن’’رد الفساد‘‘ کی بھرپور حمایت
داعش کیخلاف کارروائی ،کالعدم جماعتوں کومختلف نام سے کام سے روکاجائے،افغانستان میں کارروائی درست ہے،اعلامیہ
FAISALABAD:
ملک میں بڑھتی دہشت گردی کیخلاف اسلام آباد میں منعقدہ مجلس وحدت مسلمین کی آل پارٹیزکانفرنس نے نیشنل ایکشن پلان اورآپریشن رد الفسادکی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ نافذاوراسے سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال نہ کیاجائے، یہ کانفرنس وطن عزیزمیں دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان اورآپریشن ردالفساد کے تحت کالعدم جماعتوں کو مختلف ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے جبکہ حکومت اورریاستی ادارے ملک بھر میں داعش کے ہم فکرعناصر اوردہشتگردی میں ملوث سہولت کاروں کیخلاف مکمل کریک ڈائون کریں۔ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردی کے اڈوں کے خاتمے کیلیے افواج پاکستان کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، بین المذہبی و بین المسلک ہم آہنگی کیلیے قومی کانفرنس بلائی جائے اور سرکاری سطح پر داعش کی فکرسے ا ظہار بیزاری کیاجائے۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پاکستان جب سے امریکی بلاک میں گیا ہے دہشتگردوں کے نرغے میں آ گیا۔ افغان پالیسیاں پاکستان کے جمہوری طرزعمل کیخلاف تھیں۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں سوچنا ہوگا۔
صدرعوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا پاکستان میں کوئی مسلکی اختلاف نہیں۔ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو قوم مختلف سانحات نہ دیکھنے پڑتے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما،افراسیاب خٹک نے کہا کہ دہشتگردی ملکی بقا کیلیے چیلنج بن رہی ہے۔
رہنما مسلم لیگ(ق) راجہ بشارت نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم نے کہاکہ ملک میں دہشتگردی کے ذمے دار انڈیا اور افغانستان ہیں ۔ عوامی تحریک کے جنرل سیکریٹری خرم نواز گنڈاپور نے کہاجس ملک کے وزیر اعظم، سب سے بڑے صوبے کے وزیراعلی، وزیرداخلہ اور وزیر قانون کیخلاف دہشت گردی کی ایف آئی آر آرمی چیف کے حکم پر درج ہوئی، وہاں کی صورتحال پریشان کن ہے۔
چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا دہشتگردی کے حوالے سے پارلیمنٹ مکمل طور پر ناکام ہے۔ سربراہ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) صاحبزادہ ابوالخیر زبیرنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کی وجوہ جاننا ضروری ہے ۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر تنویر الحق تھانوی نے کہاجہاد افغانستان کاخمیازہ ہم آج بھی بھگت رہے ہیں۔
ملک میں بڑھتی دہشت گردی کیخلاف اسلام آباد میں منعقدہ مجلس وحدت مسلمین کی آل پارٹیزکانفرنس نے نیشنل ایکشن پلان اورآپریشن رد الفسادکی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کو اس کی حقیقی روح کے ساتھ نافذاوراسے سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال نہ کیاجائے، یہ کانفرنس وطن عزیزمیں دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان اورآپریشن ردالفساد کے تحت کالعدم جماعتوں کو مختلف ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے جبکہ حکومت اورریاستی ادارے ملک بھر میں داعش کے ہم فکرعناصر اوردہشتگردی میں ملوث سہولت کاروں کیخلاف مکمل کریک ڈائون کریں۔ افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردی کے اڈوں کے خاتمے کیلیے افواج پاکستان کی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، بین المذہبی و بین المسلک ہم آہنگی کیلیے قومی کانفرنس بلائی جائے اور سرکاری سطح پر داعش کی فکرسے ا ظہار بیزاری کیاجائے۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پاکستان جب سے امریکی بلاک میں گیا ہے دہشتگردوں کے نرغے میں آ گیا۔ افغان پالیسیاں پاکستان کے جمہوری طرزعمل کیخلاف تھیں۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں سوچنا ہوگا۔
صدرعوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا پاکستان میں کوئی مسلکی اختلاف نہیں۔ پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو قوم مختلف سانحات نہ دیکھنے پڑتے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما،افراسیاب خٹک نے کہا کہ دہشتگردی ملکی بقا کیلیے چیلنج بن رہی ہے۔
رہنما مسلم لیگ(ق) راجہ بشارت نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم نے کہاکہ ملک میں دہشتگردی کے ذمے دار انڈیا اور افغانستان ہیں ۔ عوامی تحریک کے جنرل سیکریٹری خرم نواز گنڈاپور نے کہاجس ملک کے وزیر اعظم، سب سے بڑے صوبے کے وزیراعلی، وزیرداخلہ اور وزیر قانون کیخلاف دہشت گردی کی ایف آئی آر آرمی چیف کے حکم پر درج ہوئی، وہاں کی صورتحال پریشان کن ہے۔
چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا دہشتگردی کے حوالے سے پارلیمنٹ مکمل طور پر ناکام ہے۔ سربراہ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) صاحبزادہ ابوالخیر زبیرنے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کی وجوہ جاننا ضروری ہے ۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر تنویر الحق تھانوی نے کہاجہاد افغانستان کاخمیازہ ہم آج بھی بھگت رہے ہیں۔