لیگ بچانے کی کوشش بنگلہ دیش پاکستان کو نئے خواب دکھانے لگا

اب مئی میں ٹورکی پھلجڑی چھوڑدی، پلیئرز کو ریلیز کرانے کے سلسلے میں پی سی بی کی منتیں شروع۔


Sports Desk January 09, 2013
شریک7 ٹیموں میں 22 پاکستانی شامل، ٹاپ کرکٹرز دورہ جنوبی افریقہ میں انتخاب کی صورت میں دستیاب نہیں ہوں گے، معاملہ حل کرلیا جائے گا، بی سی بی فوٹو: اے ایف پی / فائل

بنگلہ دیش اپنی لیگ بچانے کیلیے پاکستان کو نئے خواب دکھانے لگا، پلیئرز کو ریلیز کرانے کے سلسلے میں پی سی بی کی منتیں شروع کردیں۔

اب مئی میں دورے کا شوشہ چھوڑ دیا گیا ہے، غیریقینی کے سائے میں بی پی ایل کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا، ایونٹ میں شریک7 ٹیموں میں مجموعی طور پر پاکستان کے 22 کرکٹرز شامل ہیں، ٹاپ پلیئرز دورئہ جنوبی افریقہ میں انتخاب کی صورت میں ویسے ہی دستیاب نہیں ہوں گے، ادھر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے ترجمان جلال یونس کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف سے ہم نے کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی ریلیز کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کا شیڈول جاری کردیا گیا۔

18 جنوری سے 19 فروری تک تین مختلف وینیوز ڈھاکا، کھلنا اور چٹاگانگ میں مجموعی طور پر 45 میچز کھیلے جائیں گے،17 جنوری کو افتتاحی تقریب کے اگلے روز دن میں دفاعی چیمپئن ڈھاکا گلیڈی ایٹر کا مقابلہ کھلنا رائل بنگال سے ہوگا جبکہ اسی روز شام میں گذشتہ برس کی رنر اپ بریسال برنرز کا ٹکرائو سہلٹ رائلز سے ہونا ہے، پہلے مرحلے میں روزانہ دو میچز کی بنیاد پر 6 مقابلے ڈھاکا میں ہوں گے، اگلے 8 میچز کی میزبانی کھلنا اور پھر 10 مقابلے چٹاگانگ میں شیڈول ہیں۔ اس کے بعد باقی 27 میچز بشمول سیمی فائنلز اور فائنل ڈھاکا میں کھیلے جائیں گے۔



ایونٹ کی 7 فرنچائزز میں مجموعی طور پر 22 پاکستانی کرکٹرز شامل ہیں تاہم ابھی تک ان کی ایونٹ کے بارے میں دستیابی کے حوالے سے غیریقینی صورتحال برقرار ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کسی کو بھی این او سی جاری نہیں کیا، پاکستانی پلیئرز کی عدم شرکت سے لیگ کا مزہ ختم ہوجائے گا جبکہ اس کا براہ راست نقصان ڈورنٹو راجشاہی اور کھلنا کو ہوگا جنھوں نے 5،5پاکستانی پلیئرز کی خدمات حاصل کی ہوئی ہے، راجشاہی میں عبدالرزاق، محمد سمیع، شاہ زیب حسن، مختار علی اور خالد لطیف جبکہ کھلنا میں شعیب ملک، عمر اکمل، اویس ضیا، عمر امین اور احمد شہزاد شامل ہیں۔

نئی فرنچائز رنگپور رائیڈرز نے شرجیل خان،انور علی اور راجا علی ڈارکو خریدا، سہلٹ رائلز کے اسکواڈ میں عظیم گھمن، ذوالفقار بابر اور بابر اعظم موجود ہیں، چٹاگانگ کے پاس عمران نذیر اور وہاب ریاض کے حقوق محفوظ ہیں۔ بریسال نے سعید اجمل، عمر گل اور کامران اکمل کی خدمات حاصل کیں جبکہ ڈھاکا گلیڈی ایٹر نے صرف شاہد خان آفریدی کو اپنی ٹیم میں شامل کیا۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو بھی اس بات کا اچھی طرح علم ہے کہ اگر پاکستانی پلیئرز لیگ میں شامل نہیں ہوئے تو پہلے سے ہی مختلف تنازعات کا شکار یہ ایونٹ اپنی باقی ماندہ رنگینی بھی کھو دے گا۔

اس لیے پی سی بی کی منت سماجت کے ساتھ اس کو نئے خواب دکھانے کا بھی سلسلہ شروع کردیا گیا، اب مئی میں اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کی نئی پھلجڑی چھوڑی جارہی ہے۔ بورڈ ترجمان جلال یونس کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں پی سی بی چیئرمین ذکا اشرف سے ہمارے صدر نظم الحسن نے اپنے کھلاڑیوں کو بی پی ایل کیلیے ریلیز کرنے کی درخواست کی، انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر تمام پلیئرزکی دستیابی مشکل ہے تو پھرکنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوںکو ہی ریلیز کردیا جائے۔

دلچسپ بات یہ کہ مختلف ٹیموں میں شامل کچھ پلیئرز دورئہ جنوبی افریقہ کے لیے منتخب ہونے کی صورت میں ویسے بھی دستیاب نہیں ہوں گے۔ دریں اثنا ڈھاکا گلیڈی ایٹر نے گذشتہ روز اپنے اسکواڈ کے تعارف کے لیے تقریب کا اہتمام کیا، جس میں ٹیم جرسی کے ساتھ اسپانسرز کا بھی اعلان کیا گیا،قیادت مشرفی مرتضیٰ کو سونپی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں