عمر اکمل ناقدین کی بائونسرز کے سامنے ڈٹ گئے

تیسرے ون ڈے کی اننگز کو بچکانہ یا غیر ذمہ دارانہ نہیں کہا جاسکتا، نوجوان بیٹسمین


Firas Ghani January 09, 2013
مجموعی طور پر میری پرفارمنس دیکھی جائے تو ایک یا دو میچز ہی ایسے ہوں گے جن میں ہدف کے مطابق کھیلنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

WILHAR/MACKHA: پاکستانی بیٹسمین عمر اکمل ناقدین کی بائونسرزکے سامنے ڈٹ گئے، انھوں نے خود پر عائد''غیرذمہ داری''کے لیبل کوغلط قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دہلی میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے کے دوران پاکستان کو فتح کیلیے صرف 4 کی اوسط سے رنز درکار اور عمر اکمل 50 گیندوں پر 25 رنز بناکر وکٹ پر موجود تھے، ایسے میں وہ لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کریز سے آگے نکل کر کھیلتے ہوئے اسٹمپڈ ہوگئے، یوں ہدف تک رسائی کی ذمہ داری ٹیل اینڈرز کے کندھوں پر آگئی۔

اس کے بعد گرین شرٹس نے33 رنز کے سفر میں 4 وکٹیں گنواکر فتح بھارت کی جھولی میں ڈال دی، اس شکست کے بعد عمر اکمل خاصی تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، انھوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس اننگز کو بچکانہ یا غیر ذمہ دارانہ نہیں کہا جاسکتا، میں جارحانہ انداز میں کھیلنے کی عادت سے جان چھڑانے کیلیے کوشش اور سخت محنت کرہا ہوں، مجموعی طور پر میری پرفارمنس دیکھی جائے تو ایک یا دو میچز ہی ایسے ہوں گے جن میں ہدف کے مطابق کھیلنے میں کامیاب نہ ہوسکا،جب بھی ٹیم کو ضرورت ہوتی ہے۔



میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے منزل تک پہنچا کر دم لیتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم سے باہر ہونا دکھ کا باعث ہوتا ہے، پلیئنگ الیون کا ریگولر حصہ ہونے کے باوجود اچانک بنچ پر بیٹھنا پریشان کن تھا، مگر ایک پروفیشنل ہونے کے ناطے ملنے والے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پرفارم کرنا ضروری ہے تاکہ سلیکٹرز اور مینجمنٹ کو اگلے میچ سے قبل ڈراپ کرنے کا کوئی جواز ہی نہ مل سکے۔

بھارت کے خلاف سیریز کے ابتدائی دو مقابلوں کیلیے حتمی اسکواڈ میں جگہ نہ بنانے کی وجہ خراب فارم یا غیر ذمہ دارانہ رویہ نہیں بلکہ ٹیم کمبی نیشن تھا، ایک عرصے بعد باہر بیٹھنے کی وجہ حالات کا تقاضا تھا، فیصلے کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے جب بھی ضرورت پیش آئی 12ویں کھلاڑی کے طور پر بھرپور فیلڈنگ کرتے ہوئے ٹیم کی کامیابی کیلیے کوشش کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔