اختلافات سنگین پی او اے پر ایڈ ہاک لگا دیا گیا
باسکٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف باجوہ کی زیرسربراہی7 رکنی کمیٹی تشکیل،لاہور میں منعقدہ نیشنل گیمزکالعدم قرار۔
اختلافات سنگین ہونے کے بعد پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ایگزیکٹیو بورڈ نے ملکی اولمپک ایسوسی ایشن پر ایڈہاک لگاتے ہوئے باسکٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف باجوہ کی زیرسربراہی7 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، اس کا کام آئندہ الیکشن سمیت نیشنل گیمز کے انعقاد کو یقینی بنانا ہو گا، دوسری جانب سابق صدر پی او اے جنرل(ر) عارف حسن کے مطابق فیصلہ غیرقانونی اور غیر آئینی ہے جسے تسلیم نہیں کرینگے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ اور اولمپک ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ گیا،اس کا خمیازہ ملک کو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے پابندی کی صورت میں بھگتنا پڑ سکتا ہے۔وزارت بین الصوبائی رابطہ کے وزیر مملکت ملک عظمت خان کی زیر صدار ت گزشتہ روز پاکستان اسپورٹس بورڈ میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اس میں وفاقی سیکریٹری فرید اﷲ خان،ڈائریکٹر پی ایس بی سید امیرحمزہ گیلانی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر اختر نوازکے ہمراہ الحاق شدہ فیڈریشنز کے عہدیداروں نے شرکت کی، پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا،گزشتہ ماہ لاہور میں منعقدہ نیشنل گیمز کو کالعدم قراردیتے ہوئے تمام ایونٹس کے نتائج کو منسوخ کردیا گیا۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تحریری طورپر شرکاکو آگاہ کیا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنیوالے پی او اے کی کوئی حیثیت نہیں ہے،اس موقع پر وزیر مملکت و پی ایس بی کے وائس چیئرمین نے ایڈہاک کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، اسکے سربراہ باسکٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف باجوہ جبکہ دیگر اراکین میں شاہ نواز مری (بلوچستان) ، سینیٹر غلام علی (خیبر پختونخوا)، مدثر آرائیں (سندھ)، رانا مجاہد علی (پنجاب)، کرنل ظفر (اسلام آباد)،کرنل قیصر مصطفیٰ (سروسز) اور ظفر لک (ڈپارٹمنٹس) شامل ہیں، اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ نیشنل گیمز اپریل 2013ء میں کرائے جائیں گی،لاہور میں ہونیوالے مقابلوں کو تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے پاکستان اسپورٹس بورڈ نے7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو نیشنل گیمز کے انعقاد کی رپورٹ پیش کرے گی۔
ایڈہاک کمیٹی اولمپکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کرانے کے ساتھ اس کیلیے الیکشن کمیشن بھی تشکیل دے گی،نیشنل گیمز کرانے کی ذمہ داری بھی اسی ایڈہاک کمیٹی کی ہوگی۔ اس موقع پر خطاب میں سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ فرید اللہ خان نے کہاکہ نیشنل گیمز کا انعقاد لاہور میں ہوا جس کے انعقاد کیلیے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، ملک میں کھیلوں کی ترقی کیلیے تمام فریقین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، متنازع ہونے کے سبب نیشنل گیمزکو دوبارہ منعقد کرایا جائے گا، انھوں نے کہا کہ کھیلوں کو سیاست سے پاک اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے، جنرل (ر) عارف حسن کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن وہ نہیں آئے، اب یہ ان پر منحصر ہے کہ کیا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے الیکشن کو کالعدم قراردیدیا تھا۔
جس کی بناء پرپی ایس بی نے اس کے تمام اقدامات کو رد کرتے ہوئے نیشنل گیمز دوبارہ کرانے کا فیصلہ کیا، اس سے پاکستان کی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی رکنیت خطرے میں پڑ سکتی ہے، اس حوالے سے جنرل(ر) عارف حسن کا کہنا ہے کہ پی او اے پر ایڈہاک لگانے کی باضابطہ طور پر اطلاع نہیں ملی، ہمیں بھی میڈیا کے ذریعے اس کا علم ہوا،اولمپکس ہائوس لاہور میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فیصلہ غیرقانونی اور غیر آئینی ہے،پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ایگزیکٹیو باڈی پی او اے پر ایڈہاک نہیں لگا سکتی، منگل کو ہونے والے اجلاس کے حوالے سے ہم نے اسپورٹس بورڈ کو نوٹس دیا ہوا ہے۔
جس میں اس میٹنگ کو غیر قانونی کہا گیا،انھوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق اجلاس میں اکثریت موجود نہیں تھی تاہم جن اسپورٹس فیڈریشنز نے شرکت کی ان کے بارے میں ہم آئی او سی کو مطلع کرینگے۔ عارف حسن نے کہا کہ اسپورٹس پالیسی کا فیصلہ سپریم کورٹ کا تھا اس کیلیے والی بال فیڈریشن نے درخواست دی جو منظور کر لی گئی ہے،انھوں نے کہا کہ نیشنل گیمز سالانہ ایونٹ نہیں، آئندہ مقابلے2014ء میں ہی ہونگے۔ ایک سوال پر عارف حسن نے کہا کہ اسپورٹس پالیسی کے پیرا5-d کے مطابق پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سواکوئی اور اتھارٹی گیمز کرانے کی مجاز نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ اور اولمپک ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ گیا،اس کا خمیازہ ملک کو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے پابندی کی صورت میں بھگتنا پڑ سکتا ہے۔وزارت بین الصوبائی رابطہ کے وزیر مملکت ملک عظمت خان کی زیر صدار ت گزشتہ روز پاکستان اسپورٹس بورڈ میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اس میں وفاقی سیکریٹری فرید اﷲ خان،ڈائریکٹر پی ایس بی سید امیرحمزہ گیلانی، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر اختر نوازکے ہمراہ الحاق شدہ فیڈریشنز کے عہدیداروں نے شرکت کی، پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا،گزشتہ ماہ لاہور میں منعقدہ نیشنل گیمز کو کالعدم قراردیتے ہوئے تمام ایونٹس کے نتائج کو منسوخ کردیا گیا۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تحریری طورپر شرکاکو آگاہ کیا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنیوالے پی او اے کی کوئی حیثیت نہیں ہے،اس موقع پر وزیر مملکت و پی ایس بی کے وائس چیئرمین نے ایڈہاک کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا، اسکے سربراہ باسکٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف باجوہ جبکہ دیگر اراکین میں شاہ نواز مری (بلوچستان) ، سینیٹر غلام علی (خیبر پختونخوا)، مدثر آرائیں (سندھ)، رانا مجاہد علی (پنجاب)، کرنل ظفر (اسلام آباد)،کرنل قیصر مصطفیٰ (سروسز) اور ظفر لک (ڈپارٹمنٹس) شامل ہیں، اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ نیشنل گیمز اپریل 2013ء میں کرائے جائیں گی،لاہور میں ہونیوالے مقابلوں کو تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے پاکستان اسپورٹس بورڈ نے7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو نیشنل گیمز کے انعقاد کی رپورٹ پیش کرے گی۔
ایڈہاک کمیٹی اولمپکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کرانے کے ساتھ اس کیلیے الیکشن کمیشن بھی تشکیل دے گی،نیشنل گیمز کرانے کی ذمہ داری بھی اسی ایڈہاک کمیٹی کی ہوگی۔ اس موقع پر خطاب میں سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ فرید اللہ خان نے کہاکہ نیشنل گیمز کا انعقاد لاہور میں ہوا جس کے انعقاد کیلیے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، ملک میں کھیلوں کی ترقی کیلیے تمام فریقین کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، متنازع ہونے کے سبب نیشنل گیمزکو دوبارہ منعقد کرایا جائے گا، انھوں نے کہا کہ کھیلوں کو سیاست سے پاک اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے، جنرل (ر) عارف حسن کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن وہ نہیں آئے، اب یہ ان پر منحصر ہے کہ کیا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے الیکشن کو کالعدم قراردیدیا تھا۔
جس کی بناء پرپی ایس بی نے اس کے تمام اقدامات کو رد کرتے ہوئے نیشنل گیمز دوبارہ کرانے کا فیصلہ کیا، اس سے پاکستان کی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی رکنیت خطرے میں پڑ سکتی ہے، اس حوالے سے جنرل(ر) عارف حسن کا کہنا ہے کہ پی او اے پر ایڈہاک لگانے کی باضابطہ طور پر اطلاع نہیں ملی، ہمیں بھی میڈیا کے ذریعے اس کا علم ہوا،اولمپکس ہائوس لاہور میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فیصلہ غیرقانونی اور غیر آئینی ہے،پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ایگزیکٹیو باڈی پی او اے پر ایڈہاک نہیں لگا سکتی، منگل کو ہونے والے اجلاس کے حوالے سے ہم نے اسپورٹس بورڈ کو نوٹس دیا ہوا ہے۔
جس میں اس میٹنگ کو غیر قانونی کہا گیا،انھوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق اجلاس میں اکثریت موجود نہیں تھی تاہم جن اسپورٹس فیڈریشنز نے شرکت کی ان کے بارے میں ہم آئی او سی کو مطلع کرینگے۔ عارف حسن نے کہا کہ اسپورٹس پالیسی کا فیصلہ سپریم کورٹ کا تھا اس کیلیے والی بال فیڈریشن نے درخواست دی جو منظور کر لی گئی ہے،انھوں نے کہا کہ نیشنل گیمز سالانہ ایونٹ نہیں، آئندہ مقابلے2014ء میں ہی ہونگے۔ ایک سوال پر عارف حسن نے کہا کہ اسپورٹس پالیسی کے پیرا5-d کے مطابق پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سواکوئی اور اتھارٹی گیمز کرانے کی مجاز نہیں ہے۔