مصر کی اعلیٰ عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو بری کردیا
عدالت نے 2011 میں مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے میں حسنی مبارک کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
WASHINGTON:
مصر کی اعلیٰ عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو 2011 میں مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے میں بری کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی اپیلیٹ کورٹ نے 2011 میں سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے دوران احتجاج کرنے والوں کو قتل کرانے کے مقدمے میں انہیں بری کردیا جب کہ اپیلیٹ کورٹ نے 2012 میں حسنی مبارک کو دی گئی عمر قید کی سزا کو معطل کرتے ہوئے دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں اقتدار سے محروم ہونے والے 85 سالہ سابق صدر حسنی مبارک کوعدالت نے کرپشن کے الزامات پر بیٹوں سمیت 3،3 سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ جون 2012 میں عدالت نے انہیں 2011 کے مظاہروں کے دوران مظاہرین کو ہلاک کرنے کی سازش کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
مصر کی اعلیٰ عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو 2011 میں مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے میں بری کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کی اپیلیٹ کورٹ نے 2011 میں سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ الٹنے کے دوران احتجاج کرنے والوں کو قتل کرانے کے مقدمے میں انہیں بری کردیا جب کہ اپیلیٹ کورٹ نے 2012 میں حسنی مبارک کو دی گئی عمر قید کی سزا کو معطل کرتے ہوئے دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں اقتدار سے محروم ہونے والے 85 سالہ سابق صدر حسنی مبارک کوعدالت نے کرپشن کے الزامات پر بیٹوں سمیت 3،3 سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ جون 2012 میں عدالت نے انہیں 2011 کے مظاہروں کے دوران مظاہرین کو ہلاک کرنے کی سازش کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔