نجی شعبے کا قرض بڑھ رہا ہے اسٹیٹ بینک

گزشتہ مالی سال کے اختتام پر کارکنوں کی ترسیلات 19.9ارب ڈالر رہیں، وضاحتی بیان جاری

بلند ٹیکس و جی ڈی پی تناسب سے حکومتی ضروریات کم،نجی قرضوں میں بہتری آسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD/لاہور/KARACHI:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گورنر اشرف محمود وتھرا کے دورہ لاہور چیمبرکے حوالے سے رپورٹ کیے گئے بعض معاملات پر وضاحتی بیان جاری کیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور اسٹیٹ بینک کی ٹیم کے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کی خبروں میں سوال و جواب سیشن کے دوران جن حقائق کا تذکرہ آیا ان میں سے کچھ کو غلط رپورٹ کیا گیا ہے۔

ریکارڈ کی درستی اور کسی غلط فہمی کو رفع کرنے کی خاطر یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ اس اجلاس میں ایک سوال پر جس میں ملک کے قرضے و جی ڈی پی کے کم تناسب کا موازنہ دوسرے ملکوں سے کیا گیا تھا اور اسے حکومتی قرضوں سے منسوب کیا گیا تھا۔


ادھر اسٹیٹ بینک نے جواب دیا کہ قرضے و جی ڈی پی کے کم تناسب کی ایک وجہ معیشت میں غیررسمی شعبے کی موجودگی ہے، نجی شعبے کا قرضہ بڑھ رہا ہے اور بلند ٹیکس و جی ڈی پی تناسب سے اس میں مزید بہتری آسکتی ہے کیونکہ بلند ٹیکس محاصل حکومت کی قرض کی ضروریات کو کم کریں گے۔ گورنر کی تقریر کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر سمیت اہم معاشی اشاریوں سے متعلق اعدادوشمار بھی سلائیڈ پر دکھائے گئے۔

سلائیڈ کے مطابق مالی سال 16 کے آخر میں کارکنوں کی ترسیلات زر 19.9 ارب ڈالر تھیں اور مالی سال 09 تا مالی سال13 کی مدت کے دوران اوسطاً 11 ارب ڈالرکی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔ خبروں میں کہا گیا کہ مالی سال 16میں اور مالی سال 09 تا مالی سال 13 کی مدت کے دوران ترسیلات زر میں 19.9 اور 11 فیصد نمو ہوئی جو درست نہیں ہے۔

 
Load Next Story