اچھے کام کی تعریف نہیں ہوتی خالد سلیم موٹا
فنکاروں کی قدر نہیں، کوئی کرائے پر گھر دینے کو تیار نہیں ہوتا، سینئر اداکار
سینئر اداکار خالد سیلم موٹا نے کہا ہے کہ پاکستان میں فنکاروں کی کوئی قدر نہیں کتنا ہی معیاری کام کر لیا جائے اس کی تعریف نہیں ہوتی دنیا بھر میں فلم اور ٹی وی کے فنکاروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فنکار کو اتنا گرا ہوا انسان سمجھا جاتا ہے کہ اسکو کوئی کرائے پر گھردینے کو تیار نہیں ہوتا پاکستان فلم انڈسٹری کو میں نے اپنی عمر دی مگر مجھے فراموش کردیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں خالد سلیم موٹا نے بتایا کہ انھیں پڑوسی ملک سے متعدد بار بلوایا گیا مگر انھوں نے انکار کردیا کیونکہ پاکستان سے زیادہ کوئی بھی ملک پسند نہیں اگر ہندوستان ابھی اپنے کام سے متاثر کررہا ہے تو یہ عارضی ہے جس دن فلم انڈسٹری پھر سے بحال ہوئی تو یہ خمار اتر جائے گا ہم نے ماضی میں انڈسٹری کے لیے بے شمار کام کیا ہے پاکستان کے فنکار کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں فقط انھیں سرپرستی کی ضرورت ہے۔ ہماری حکومت اگر اس مسئلے پر سنجیدگی سے سوچے تو انڈسٹری بحال ہوسکتی ہے مگرافسوس کے یہ بات ہم برسوں سے کہہ رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فنکار کو اتنا گرا ہوا انسان سمجھا جاتا ہے کہ اسکو کوئی کرائے پر گھردینے کو تیار نہیں ہوتا پاکستان فلم انڈسٹری کو میں نے اپنی عمر دی مگر مجھے فراموش کردیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں خالد سلیم موٹا نے بتایا کہ انھیں پڑوسی ملک سے متعدد بار بلوایا گیا مگر انھوں نے انکار کردیا کیونکہ پاکستان سے زیادہ کوئی بھی ملک پسند نہیں اگر ہندوستان ابھی اپنے کام سے متاثر کررہا ہے تو یہ عارضی ہے جس دن فلم انڈسٹری پھر سے بحال ہوئی تو یہ خمار اتر جائے گا ہم نے ماضی میں انڈسٹری کے لیے بے شمار کام کیا ہے پاکستان کے فنکار کام کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں فقط انھیں سرپرستی کی ضرورت ہے۔ ہماری حکومت اگر اس مسئلے پر سنجیدگی سے سوچے تو انڈسٹری بحال ہوسکتی ہے مگرافسوس کے یہ بات ہم برسوں سے کہہ رہے ہیں۔