گوشوارے جمع نہ کرانے پر 2 لاکھ 17 ہزار ٹیکس دہندگان فعال ٹیکس دینے والوں کی فہرست سے خارج

بینکنگ ٹرانزیکشن، جائیدادکی خرید و فروخت، ہر قسم کے لین دین پر بطور سزا زیادہ شرح سے ٹیکس دینا ہوگا


Irshad Ansari March 06, 2017
انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو ایک موقع دیا گیا تھا تاکہ وہ یکم مارچ تک اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکے۔ فوٹو: فائل

FAISALABAD: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ایئر2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 2 لاکھ 17ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام فعال ٹیکس دہندگان کی لسٹ سے خارج کر دیے ہیں اور ان کے لیے ٹیکس کی شرح میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ گزشتہ ماہ فیصلہ کیا تھا کہ ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے لوگوں کے نام یکم مارچ 2017 سے ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکال دیے جائیںگے اور اسی فیصلہ کے تحت گوشوارے جمع نہ کرانے والے 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد ٹیکس دہندگان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ سے خارج کیے گئے ہیں جس کے بعد اب وہ تمام نان فائلر تصور ہوں گے اور ان کی بینکنگ ٹرانزیکشن، اے ٹی ایم کے ذریعے بینکوں سے رقوم نکلوانے، جائیدادکی خرید و فروخت سمیت ہر قسم کے لین دین پر معمول کی شرح سے زیادہ ٹیکس عائدکر دیا گیا اور ہر قسم کے لین دین پر نان فائلرزکیلیے متعارف کرائی جانے والی ٹیکس کی اضافی شرح کے حساب سے ٹیکس ادا کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس ایئر 2016 انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو ایک موقع دیا گیا تھا تاکہ وہ یکم مارچ تک اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکیں گے اور یکم مارچ تک جن لوگوں کی جانب سے ٹیکس ایئر 2016 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرا دیے گئے ہیں، ان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ میں برقرار رکھے گئے لیکن موقع ملنے کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جنھیں سزا کے طور پر ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ سے نکالا گیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں