ۭآزاد ہانگ کانگ اور تائیوان بطور الگ ملک قابل قبول نہیں چینی وزیراعظم
عالمی اقتصادی عدم استحکام کی صورت حال میں چین مضبوط انداز میں قدم جمانے کی کوشش میں ہے، نیشنل پیپلز کانگریس سے خطاب
چین نے اپنی سالانہ اقتصادی شرح پیداوار کو گزشتہ برس کے مقابلے میں کم کر دیا ہے۔
چینی وزیر اعظم نے نیشنل پیپلز کانگریس کے شرکا سے خطاب کے دوران اقتصادی و تجارتی و ماحولیاتی حکومتی ترجیحات کی وضاحت کی، چینی وزیراعظم لی کی چیانگ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تائیوان کی مکمل علیحدگی کو کسی طرح بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔
نیشنل پیپلز کانگریس کے سالانہ اجلاس کے ابتدائی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے لی کی چیانگ نے یہ بھی واضح کیا کہ ہانگ کانگ کی آزادی کی تحاریک بے فائدہ ہیں، نیشنل پیپلز کانگریس کا سالانہ اجلاس گزشتہ روز سے شروع ہوا ہے اور یہ 15 مارچ تک جاری رہے گا، اجلاس میں کانگریس سے حکومت کے تمام منصوبوں کی منظوری حاصل کی جائے گی، نیشنل پیپلز کانگریس کے رواں برس کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لی کی چیانگ نے زور دے کر کہا کہ ایسی کارروائیوں کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا جن کا مقصد تائیوان کو اس کے مادر وطن سے علیحدہ شناخت دینا ہو۔
اپنی تقریر میں چینی وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت تائیوان کے ساتھ رابطوں میں اضافے کی پالیسی جاری رکھے گی، اس میں دو طرفہ پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ کو بھی اہم قرار دیا گیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی کا خاتمہ حکومت کی خاص ترجیحات میں شامل ہے، 2900 اراکین کانگریس کے سامنے انھوں نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلیے مختلف منصوبوں کا اعلان کیا، اس موقع پر چین کو درپیش ماحولیاتی مسائل سے متعلق ایک رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
چینی وزیراعظم نے ملکی پارلیمنٹ کے اراکین پر واضح کیا کہ اگلے برس سے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کی تجدید نو کا عمل شروع کیا جائے گا تاکہ ماحول کو نقصان پہنچانے والے زہریلے ذرات اور سبز مکانی گیسوں کے اخراج کو کم کیا جا سکے، لی کی چیانگ نے رواں برس کیلیے چینی اقتصادی پیداوار کی شرح میں کمی کا اعلان کیا۔
علاوہ ازیں چینی وزیراعظم کے مطابق عالمی اقتصادی و تجارتی عدم استحکام کی صورت حال میں ان کا ملک مضبوط انداز میں قدم جمانے کی کوشش میں ہے، بیجنگ حکومت نے اس کمی کے بعد رواں برس کے لیے اقتصادی پیداوار کی شرح 6.5 مقرر کی ہے، یہ اعلان چین کی سست ہوتی اقتصادیات کے تناظر میں کیا گیا ہے، اس سے قبل2017 کے لیے اقتصادی پیداواری شرح کا ہدف 6.7 مقرر کیا گیا تھا جبکہ 2016 میں چین کی سالانہ شرح پیدوار کا حجم 11 ٹریلین ڈالر کے قریب تھا، چین دنیا کی دوسری بڑی اقتصادیات کا حامل ملک ہے۔
چین نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے فوج کی تربیت کومزید مضبوط بنائیں گے۔
چینی وزیر اعظم نے نیشنل پیپلز کانگریس کے شرکا سے خطاب کے دوران اقتصادی و تجارتی و ماحولیاتی حکومتی ترجیحات کی وضاحت کی، چینی وزیراعظم لی کی چیانگ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تائیوان کی مکمل علیحدگی کو کسی طرح بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔
نیشنل پیپلز کانگریس کے سالانہ اجلاس کے ابتدائی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے لی کی چیانگ نے یہ بھی واضح کیا کہ ہانگ کانگ کی آزادی کی تحاریک بے فائدہ ہیں، نیشنل پیپلز کانگریس کا سالانہ اجلاس گزشتہ روز سے شروع ہوا ہے اور یہ 15 مارچ تک جاری رہے گا، اجلاس میں کانگریس سے حکومت کے تمام منصوبوں کی منظوری حاصل کی جائے گی، نیشنل پیپلز کانگریس کے رواں برس کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لی کی چیانگ نے زور دے کر کہا کہ ایسی کارروائیوں کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جائے گا جن کا مقصد تائیوان کو اس کے مادر وطن سے علیحدہ شناخت دینا ہو۔
اپنی تقریر میں چینی وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت تائیوان کے ساتھ رابطوں میں اضافے کی پالیسی جاری رکھے گی، اس میں دو طرفہ پروازوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ کو بھی اہم قرار دیا گیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ فضائی آلودگی کا خاتمہ حکومت کی خاص ترجیحات میں شامل ہے، 2900 اراکین کانگریس کے سامنے انھوں نے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلیے مختلف منصوبوں کا اعلان کیا، اس موقع پر چین کو درپیش ماحولیاتی مسائل سے متعلق ایک رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
چینی وزیراعظم نے ملکی پارلیمنٹ کے اراکین پر واضح کیا کہ اگلے برس سے کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کی تجدید نو کا عمل شروع کیا جائے گا تاکہ ماحول کو نقصان پہنچانے والے زہریلے ذرات اور سبز مکانی گیسوں کے اخراج کو کم کیا جا سکے، لی کی چیانگ نے رواں برس کیلیے چینی اقتصادی پیداوار کی شرح میں کمی کا اعلان کیا۔
علاوہ ازیں چینی وزیراعظم کے مطابق عالمی اقتصادی و تجارتی عدم استحکام کی صورت حال میں ان کا ملک مضبوط انداز میں قدم جمانے کی کوشش میں ہے، بیجنگ حکومت نے اس کمی کے بعد رواں برس کے لیے اقتصادی پیداوار کی شرح 6.5 مقرر کی ہے، یہ اعلان چین کی سست ہوتی اقتصادیات کے تناظر میں کیا گیا ہے، اس سے قبل2017 کے لیے اقتصادی پیداواری شرح کا ہدف 6.7 مقرر کیا گیا تھا جبکہ 2016 میں چین کی سالانہ شرح پیدوار کا حجم 11 ٹریلین ڈالر کے قریب تھا، چین دنیا کی دوسری بڑی اقتصادیات کا حامل ملک ہے۔
چین نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے فوج کی تربیت کومزید مضبوط بنائیں گے۔