آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کا پلیئرز کو آمدنی میں حصہ دینے سے انکار
پارٹنرشپ کا مقصد یہ نہیں، تجاویز سے جلد کھلاڑیوں کی تنظیم کو آگاہ کردیں گے، سدرلینڈ
PESHAWAR:
کرکٹ آسٹریلیا نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت کھلاڑیوں کو ریونیو میں حصہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔
آسٹریلوی بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان معاوضوں کے حوالے سے تنازع روز بروز گمبھیر ہوتا جارہا ہے، کرکٹ آسٹریلیا کسی بھی صورت میں پلیئرز کو آمدن میں سے مخصوص حصہ دینے کی پالیسی جاری رکھنے کے حق میں نہیں جوکہ 1997 سے کسی نہ کسی صورت میں جاری ہے جب آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا تھا۔
بھارت سے دوسرے ٹیسٹ کے موقع پر بنگلور میں موجود جیمز سدرلینڈ نے اپنے ایک ملکی ریڈیوسے بات چیت میں کہا کہ ایک پارٹنرشپ کا مطلب کسی بھی صورت میں یہ نہیں نکلتا کہ ہم ریونیو بھی آپس میں بانٹیں گے، ہماری چینل نائن کے ساتھ بھی تو 40 برس سے پارٹنر شپ ہے، جس میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں مگر اس میں تو ریونیو کی شراکت شامل نہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ کیا چیز چینل نائن کے لیے بہتر ہے اور کیا کرکٹ کیلیے اچھی ہے۔
جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ہم مل کر اسی بنیاد پر کام کرتے ہیں، یہی چیز ہم پلیئرز ایسوسی ایشن کے ساتھ بھی چاہتے ہیں، جلد ہی ہم دوبارہ ان سے بات چیت کریں گے اور اپنی تجویز ان کے سامنے رکھیں گے جس میں بنیادی چیزوں پر توجہ دی جائے گی، ہم کرکٹرز ایسوسی ایشن اور کھلاڑیوں کے ساتھ پارٹنر شپ کے حوالے سے مخلص ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل آسٹریلیا کی مینزاور ویمنز ٹیموں کے کپتان اسٹیون اسمتھ اور میگ لیننگ نے مشترکہ طور پر سدرلینڈ کو خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بورڈ کو پلیئرز ایسوسی ایشن کا احترام کرنا چاہیے اور جو بھی معاملات ہوں ان کے ساتھ براہ راست طے کرنا چاہئیں تاکہ کھلاڑی اپنی توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھ سکیں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت کھلاڑیوں کو ریونیو میں حصہ دینے کو تیار نہیں ہیں۔
آسٹریلوی بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان معاوضوں کے حوالے سے تنازع روز بروز گمبھیر ہوتا جارہا ہے، کرکٹ آسٹریلیا کسی بھی صورت میں پلیئرز کو آمدن میں سے مخصوص حصہ دینے کی پالیسی جاری رکھنے کے حق میں نہیں جوکہ 1997 سے کسی نہ کسی صورت میں جاری ہے جب آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا تھا۔
بھارت سے دوسرے ٹیسٹ کے موقع پر بنگلور میں موجود جیمز سدرلینڈ نے اپنے ایک ملکی ریڈیوسے بات چیت میں کہا کہ ایک پارٹنرشپ کا مطلب کسی بھی صورت میں یہ نہیں نکلتا کہ ہم ریونیو بھی آپس میں بانٹیں گے، ہماری چینل نائن کے ساتھ بھی تو 40 برس سے پارٹنر شپ ہے، جس میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں مگر اس میں تو ریونیو کی شراکت شامل نہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ کیا چیز چینل نائن کے لیے بہتر ہے اور کیا کرکٹ کیلیے اچھی ہے۔
جیمز سدرلینڈ نے کہا کہ ہم مل کر اسی بنیاد پر کام کرتے ہیں، یہی چیز ہم پلیئرز ایسوسی ایشن کے ساتھ بھی چاہتے ہیں، جلد ہی ہم دوبارہ ان سے بات چیت کریں گے اور اپنی تجویز ان کے سامنے رکھیں گے جس میں بنیادی چیزوں پر توجہ دی جائے گی، ہم کرکٹرز ایسوسی ایشن اور کھلاڑیوں کے ساتھ پارٹنر شپ کے حوالے سے مخلص ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل آسٹریلیا کی مینزاور ویمنز ٹیموں کے کپتان اسٹیون اسمتھ اور میگ لیننگ نے مشترکہ طور پر سدرلینڈ کو خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بورڈ کو پلیئرز ایسوسی ایشن کا احترام کرنا چاہیے اور جو بھی معاملات ہوں ان کے ساتھ براہ راست طے کرنا چاہئیں تاکہ کھلاڑی اپنی توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھ سکیں۔