پاکستان بھارت میں ہی جوابی سیریز کھیلنے کا خواہاں

بی سی سی آئی کے خزانے میں150 ملین ڈالر کا اضافہ کرنے کے بعداپنا بینک بیلنس بڑھانے کی خواہش


Sports Desk January 10, 2013
رواں سال مکمل سیریز کا خواب ابھی نہیں ٹوٹا، بھارتی آفیشلزکو مختلف آپشنز دے دیے، ان کی ٹیم بھی پاک سرزمین کا دورہ کرسکتی ہے، چیئرمین پی سی بی۔ فوٹو : فائل

بھارت کی اسی کے ملک میں میزبانی پاکستان کیلیے آخری امید بن گئی، بی سی سی آئی نے پی سی بی کی نرالی تجویز پر غور کا عندیہ دے دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ روایتی حریف سے رواں سال مکمل سیریز کا خواب ابھی نہیں ٹوٹا ، مستقبل میں مزید باہمی معرکوں کے حوالے سے پُراعتماد ہوں، بی سی سی آئی کے آفیشلز سے بارے میں حتمی بات چیت نہیں ہوئی، میں نے صرف انھیں مختلف آپشنز دیے، ہمیں امید ہے کہ ان کی ٹیم پاکستان کا بھی دورہ کرے گی، دونوں ممالک کے شائقین مستقل بنیادوں پر کرکٹ تعلقات کے خواہشمند ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کے ساتھ پانچ میچز کی مختصر سیریز کھیل کر اس کے خزانے میں ایک اندازے کے مطابق 100 سے 150 ملین ڈالر کا اضافہ تو کردیا مگر خود اس کے ہاتھ خالی رہے،اس لیے اب وہ بھی بھارت کے ساتھ جوابی سیریز کھیل کر اپنا بینک بیلنس بڑھانا چاہتا ہے، جس کے لیے اس نے بھارت کو پاکستان آنے، نیوٹرل وینیو اور وہیں سیریزکی میزبانی کے تین آپشنز بھی دیے تھے، جس میں سے ابتدائی دو تجاویز پرتو بھارتی بورڈ نے صاف انکار کردیا، مگر تیسری تجویز یعنی پاکستان کو اپنے ملک میں میزبانی کی سہولت فراہم کرنے پر غور کا عندیہ دیا۔



یہی اب پاکستان کی آخری امید ہے۔ پی سی بی کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ حال ہی میں بورڈ چیئرمین سے نئی دہلی میں میٹنگز میں بھارتی عہدیداروں نے کوئی بھی یقین دہانی نہیں کرائی، وہ سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے اپنی ٹیم کو یہاں بھیجنے کو تیار نہیں اور نہ ہی نیوٹرل وینیو پر کھیلنا ان کی پالیسی میں شامل ہے، وہ اسے تبدیل کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں، اب صرف سیریز اسی صورت میں ممکن ہے جب بھارت پاکستان کو اپنے ہی ملک میں اپنی ٹیم کی میزبانی کرنے کی اجازت دیدے۔

دوسری جانب پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف نے ایک بار پھر واضح کیاکہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے صاف انکار نہیں کیا، بھارتی نیوزایجنسی سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ نئی دہلی میں بی سی سی آئی سے اس بارے میں کوئی حتمی بات چیت نہیں ہوئی بلکہ میں نے کچھ تجاویز پیش کیں ، ہمیں امید ہے کہ وہ اپنی ٹیم پاکستان بھی بھیج سکتے ہیں، ہم نے انھیں بھارت میں ہی سیریز منعقد کرنے کی بھی تجویز دی مگر ابھی کوئی بات فائنل نہیں ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں