بھاری فیسوں کے باوجودپیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سہولتوں سے محروم

طلبا کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت تک میسر نہیں، ٹیکنیشن کے لیے ایکسرے مشین خراب


Nama Nigar January 10, 2013
ملازمین کا کہنا ہے کہ ان سے ٹیچنگ کا کام تو لیا جا رہا ہیں مگر ٹیچنگ الائونس نہیں دیا جاتا۔ فوٹو : فائل

ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے میڈیکل آفیسرز کو مریضوں کا علاج کرنے سے روک کر پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں طلبہ و طالبات کو پڑھانے پر لگا دیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے سندھ بھر کے پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والے میڈیکل آفیسرز کو پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد، میر پور خاص، جامشورو، سکھر سمیت دیگر اضلا ع میں ٹیچرز تعینات کر دیا۔ جامشورو پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں بھی میڈیکل آفیسرز تعینات ہیں ، انسٹی ٹیوٹ میں طلبہ و طالبات سے2400 روپے پوائنٹ بس کی سہولت کیلیے وصول کیے گئے مگر ٹرانسپورٹ کی سہولت نہیں دی گئی جبکہ طلبہ کے لیے کمپیوٹر تک مہیا نہیں کیے گئے، یہاں تک کہ ایکسرے ٹیکنیشن کے لیے ایکسرے مشین خراب ہو چکی ہے۔



ملازمین کا کہنا ہے کہ ان سے ٹیچنگ کا کام تو لیا جا رہا ہیں مگر ٹیچنگ الائونس نہیں دیا جاتا۔ انسٹی ٹیوٹ میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات ہزاروں روپے فیس بھرنے کے بعد بھی سہولتوں سے محروم ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ صحت صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے طلباء طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرے جبکہ خراب مشینری کی مرمتی کاکام جلد سے جلد کرایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں