سپریم کورٹ کا ایم ڈی کراچی واٹر بورڈ کو فوری ہٹانے کاحکم
ایم ڈی واٹر بورڈ کیڈر پوسٹ ہے اس لئے اس عہدے پر کیڈر افسر ہی تعینات کیا جائے، سپریم کورٹ کا حکم
سپریم کورٹ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کراچی مصباح الدین فرید کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔
جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں منچھر جیل اور پانی میں آلودگی میں از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے کمیشن نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ کے روبرو پیش کی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آر او پلانٹس کی تنصیب میں اربوں روپے کا فراڈ کیا گیا، صوبے بھر میں 7 سو سے زائد پلانٹس کی تنصیب کی گئی اور پلانٹس کی تنصیب کے بعد ان کے معیار اور کارکردگی کا تجزیہ کیے بغیر اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔ لاڑکانہ کی 70 لاکھ آبادی ہے، رائس کینال میں 18 مقامات پر گندا پانی ڈالا جاتا ہے جب کہ گندا پانی لاڑکانہ سے جوہی تک کاشتکاری اور پینے کے لیے استعمال ہوتا ہے، لاڑکانہ کا 88 فیصد جب کہ شکارپور کا 79 فیصد زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کراچی میں تمام غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوٹری میں نصب کیا جانے والا ٹریٹمنٹ پلانٹ بند ہوچکا، کوٹری کا گندا پانی کے بی فیڈر میں ڈالا جاتا ہے اور یہی پانی کراچی کو فراہم کیا جاتا ہے، ٹھٹھہ میں بھی سیوریج نظام اور ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود نہیں جب کہ کراچی میں 84 مقامات سے پانی کے نمونے حاصل کیے گئے جن میں سے 80 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں، پانی میں موجود بیکٹریا اور ڈی ایس کی وجہ سے پیٹ کے امراض پھیل رہے ہیں اس کے علاوہ شہر کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے سے آبی حیات، مینگروز اور دیگر کو خطرات لاحق ہیں۔
ناکارہ آر او پلانٹس کی تنصیب پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور چیف سیکریٹری سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ آر او پلانٹس کی دیکھ بھال کس کی ذمہ داری تھی، آر او پلانٹس کی تنصیب کس کا کام ہے اور کرکوئی اور رہا ہے، اربوں روپے خرچ کررہے ہیں لہذا اب اس ظلم کی سزا کس کو دینی چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شہری مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے پر مجبور
جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ ایک آدمی کی زندگی بچانے کے لیے سو آدمیوں کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، اگر ایک شخص کی زندگی کو بھی بچانے کے لئے ہمیں کسی کے خلاف قانونی کارروائی کرنا پڑی تو ضرور کریں گے۔
سپریم کورٹ نے ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانےکا حکم جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ کیڈر پوسٹ ہے اس لئے اس عہدے پر کیڈر افسر ہی تعینات کیا جائے۔
سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے مہلت کی استدعا کی گئی جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایک شرط پر مزید وقت دیں گے کہ تمام سیکریٹری نلکے کا پانی پئیں۔
جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کراچی رجسٹری میں منچھر جیل اور پانی میں آلودگی میں از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ کے کمیشن نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ کے روبرو پیش کی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آر او پلانٹس کی تنصیب میں اربوں روپے کا فراڈ کیا گیا، صوبے بھر میں 7 سو سے زائد پلانٹس کی تنصیب کی گئی اور پلانٹس کی تنصیب کے بعد ان کے معیار اور کارکردگی کا تجزیہ کیے بغیر اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔ لاڑکانہ کی 70 لاکھ آبادی ہے، رائس کینال میں 18 مقامات پر گندا پانی ڈالا جاتا ہے جب کہ گندا پانی لاڑکانہ سے جوہی تک کاشتکاری اور پینے کے لیے استعمال ہوتا ہے، لاڑکانہ کا 88 فیصد جب کہ شکارپور کا 79 فیصد زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کراچی میں تمام غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوٹری میں نصب کیا جانے والا ٹریٹمنٹ پلانٹ بند ہوچکا، کوٹری کا گندا پانی کے بی فیڈر میں ڈالا جاتا ہے اور یہی پانی کراچی کو فراہم کیا جاتا ہے، ٹھٹھہ میں بھی سیوریج نظام اور ٹریٹمنٹ پلانٹ موجود نہیں جب کہ کراچی میں 84 مقامات سے پانی کے نمونے حاصل کیے گئے جن میں سے 80 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں، پانی میں موجود بیکٹریا اور ڈی ایس کی وجہ سے پیٹ کے امراض پھیل رہے ہیں اس کے علاوہ شہر کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے سے آبی حیات، مینگروز اور دیگر کو خطرات لاحق ہیں۔
ناکارہ آر او پلانٹس کی تنصیب پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور چیف سیکریٹری سے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ آر او پلانٹس کی دیکھ بھال کس کی ذمہ داری تھی، آر او پلانٹس کی تنصیب کس کا کام ہے اور کرکوئی اور رہا ہے، اربوں روپے خرچ کررہے ہیں لہذا اب اس ظلم کی سزا کس کو دینی چاہیے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شہری مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے پر مجبور
جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیے کہ ایک آدمی کی زندگی بچانے کے لیے سو آدمیوں کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، اگر ایک شخص کی زندگی کو بھی بچانے کے لئے ہمیں کسی کے خلاف قانونی کارروائی کرنا پڑی تو ضرور کریں گے۔
سپریم کورٹ نے ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانےکا حکم جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ کیڈر پوسٹ ہے اس لئے اس عہدے پر کیڈر افسر ہی تعینات کیا جائے۔
سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے مہلت کی استدعا کی گئی جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایک شرط پر مزید وقت دیں گے کہ تمام سیکریٹری نلکے کا پانی پئیں۔