دورہ ویسٹ انڈیزکے لئے مصباح ٹیسٹ ٹیم کے کپتان برقرار
اظہر علی کے ٹیسٹ ٹیم کی نائب کپتانی سے دستبردار ہونے کے بعد سرفراز احمد کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے
مصباح الحق بڑھتی عمر کے سامنے ہار نہ مانتے ہوئے دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے تیار ہوگئے، پی سی بی کو فیصلے سے آگاہ کردیا،چیئرمین شہریار خان نے قومی ٹیسٹ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کی منظوری دیدی، نائب کا منصب سرفراز احمد کے سپرد کردیا گیا۔
آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد کپتان مصباح الحق نے دلبرداشتہ ہوکر انٹرنیشنل کیریئر ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن سڈنی میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے میچ سے قبل ہی اپنا ذہن بدلتے ہوئے فیصلہ موخر کردیا تھا،کلین سوئپ کی خفت اٹھانے کے بعد وطن واپسی پر ان کا کہا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں اپنی فارم اور فٹنس کو دیکھتے ہوئے مستقبل کا تعین کروں گا، لیگ کے دوران ہی انھوں نے ویسٹ انڈیز کے دورے پر جانے کی خواہش کا اظہار کردیا، وہ ایک عام کھلاڑی کے طور بھی سیریز میں شرکت کیلیے تیار تھے، اس وقت چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھاکہ سینئر بیٹسمین اپنے پلان سے خود آگاہ کرینگے تو بورڈ بھی حتمی فیصلہ کرلے گا، پیر کو اس حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوگیا، مصباح الحق کو ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریزکیلیے کپتان برقرار رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔
پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق سینئر بیٹسمین نے چیئرمین پی سی بی کو آگاہ کیا تھا کہ وہ کیریبیئن جزائر میں قومی ٹیم کی قیادت جاری رکھنا چاہتے ہیں، شہریار خان نے اعتماد برقرار رکھتے ہوئے ان کو کپتان برقرار رکھنے کی منظوری دیدی۔ واضح رہے کہ ناکام دورہ آسٹریلیا کے بعد پی سی بی میں مصباح الحق کے حوالے سے دو آرا موجود تھیں، چیف سلیکٹر انضمام الحق ان کو مزید موقع دینے کے حق میں نہیں تھے اور اشاروں کنائیوں میں تبدیلی کو مستقبل کی ضرورت قرار دیتے رہے، ان کا خیال تھا کہ تینوں فارمیٹس کا کپتان ایک ہی ہو لیکن چیئرمین شہریارخان اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر سینئر بیٹسمین کو مزید کھیلتا دیکھنا چاہتے تھے۔
پی ایس ایل کے دوران آرتھر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے معاملے پر مصباح الحق سے دوبارہ بات کروں گا، فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا کہ سینئر بیٹسمین کیا فیصلہ کرینگے لیکن وہ ایک زبردست کپتان اور کھلاڑی ہیں، جن کی پاکستان کرکٹ کیلیے بہت زیادہ خدمات ہیں۔پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کی زیر قیادت پاکستان کو 53 میں سے 24 میچوں میں فتوحات نصیب ہوئیں جبکہ 18 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ بقیہ 11 ڈرا ہوئے، گرین کیپس کو گزشتہ 6میچز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے، مصباح الحق کا کہنا ہے کہ مختلف مسائل کی وجہ سے مسلسل شکستوں کا سامنا کرنا پڑا، ویسٹ انڈیز کی کنڈیشنز میں سیریز بھی آسان نہیں ہوگی، درست کمبی نیشن کیساتھ میدان میں اترتے ہوئے سخت محنت کرنا ہوگی، تربیتی کیمپ کے دوران ممکنہ چیلنجزکا سامنا کرنے کیلیے بھرپور تیاری کریں گے۔
دریں اثنا ون ڈے اور ٹوئنٹی20میں قیادت کرنے والے سرفراز احمد کو ٹیسٹ فارمیٹ میں نائب کپتان بھی مقررکردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا ہی کیخلاف سیریز میں 4-1 سے شکست کے بعد اظہر علی نہ صرف ون ڈے ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہوئے بلکہ ٹیسٹ میں نائب کپتان کا عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا، سرفراز احمد کو طویل فارمیٹ میں کمان سنبھالنے کیلیے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا تھا۔ پاکستان کے دورہ ویسٹ انڈیز کا آغاز 26 مارچ سے ہوگا، پہلے 4ٹوئنٹی20 میچ کھیلے جائیں گے، بعد ازاں 3ایک روزہ میچزکی سیریز ہوگی، محدود اوورز کی کرکٹ سے ریٹائر مصباح الحق ان دونوں کا حصہ نہیں ہوں گے، وہ بعد ازاں کیریبیئن جزائر روانہ ہونگے، پہلا ٹیسٹ 22اپریل سے گنگسٹن میں شروع ہوگا، اس کے بعد طویل فارمیٹ کے مزید 2میچز کھیلے جائیں گے۔
آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد کپتان مصباح الحق نے دلبرداشتہ ہوکر انٹرنیشنل کیریئر ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن سڈنی میں کھیلے جانے والے سیریز کے تیسرے میچ سے قبل ہی اپنا ذہن بدلتے ہوئے فیصلہ موخر کردیا تھا،کلین سوئپ کی خفت اٹھانے کے بعد وطن واپسی پر ان کا کہا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں اپنی فارم اور فٹنس کو دیکھتے ہوئے مستقبل کا تعین کروں گا، لیگ کے دوران ہی انھوں نے ویسٹ انڈیز کے دورے پر جانے کی خواہش کا اظہار کردیا، وہ ایک عام کھلاڑی کے طور بھی سیریز میں شرکت کیلیے تیار تھے، اس وقت چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھاکہ سینئر بیٹسمین اپنے پلان سے خود آگاہ کرینگے تو بورڈ بھی حتمی فیصلہ کرلے گا، پیر کو اس حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوگیا، مصباح الحق کو ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریزکیلیے کپتان برقرار رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔
پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق سینئر بیٹسمین نے چیئرمین پی سی بی کو آگاہ کیا تھا کہ وہ کیریبیئن جزائر میں قومی ٹیم کی قیادت جاری رکھنا چاہتے ہیں، شہریار خان نے اعتماد برقرار رکھتے ہوئے ان کو کپتان برقرار رکھنے کی منظوری دیدی۔ واضح رہے کہ ناکام دورہ آسٹریلیا کے بعد پی سی بی میں مصباح الحق کے حوالے سے دو آرا موجود تھیں، چیف سلیکٹر انضمام الحق ان کو مزید موقع دینے کے حق میں نہیں تھے اور اشاروں کنائیوں میں تبدیلی کو مستقبل کی ضرورت قرار دیتے رہے، ان کا خیال تھا کہ تینوں فارمیٹس کا کپتان ایک ہی ہو لیکن چیئرمین شہریارخان اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر سینئر بیٹسمین کو مزید کھیلتا دیکھنا چاہتے تھے۔
پی ایس ایل کے دوران آرتھر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے معاملے پر مصباح الحق سے دوبارہ بات کروں گا، فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا کہ سینئر بیٹسمین کیا فیصلہ کرینگے لیکن وہ ایک زبردست کپتان اور کھلاڑی ہیں، جن کی پاکستان کرکٹ کیلیے بہت زیادہ خدمات ہیں۔پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کی زیر قیادت پاکستان کو 53 میں سے 24 میچوں میں فتوحات نصیب ہوئیں جبکہ 18 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ بقیہ 11 ڈرا ہوئے، گرین کیپس کو گزشتہ 6میچز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے، مصباح الحق کا کہنا ہے کہ مختلف مسائل کی وجہ سے مسلسل شکستوں کا سامنا کرنا پڑا، ویسٹ انڈیز کی کنڈیشنز میں سیریز بھی آسان نہیں ہوگی، درست کمبی نیشن کیساتھ میدان میں اترتے ہوئے سخت محنت کرنا ہوگی، تربیتی کیمپ کے دوران ممکنہ چیلنجزکا سامنا کرنے کیلیے بھرپور تیاری کریں گے۔
دریں اثنا ون ڈے اور ٹوئنٹی20میں قیادت کرنے والے سرفراز احمد کو ٹیسٹ فارمیٹ میں نائب کپتان بھی مقررکردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا ہی کیخلاف سیریز میں 4-1 سے شکست کے بعد اظہر علی نہ صرف ون ڈے ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہوئے بلکہ ٹیسٹ میں نائب کپتان کا عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا، سرفراز احمد کو طویل فارمیٹ میں کمان سنبھالنے کیلیے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا تھا۔ پاکستان کے دورہ ویسٹ انڈیز کا آغاز 26 مارچ سے ہوگا، پہلے 4ٹوئنٹی20 میچ کھیلے جائیں گے، بعد ازاں 3ایک روزہ میچزکی سیریز ہوگی، محدود اوورز کی کرکٹ سے ریٹائر مصباح الحق ان دونوں کا حصہ نہیں ہوں گے، وہ بعد ازاں کیریبیئن جزائر روانہ ہونگے، پہلا ٹیسٹ 22اپریل سے گنگسٹن میں شروع ہوگا، اس کے بعد طویل فارمیٹ کے مزید 2میچز کھیلے جائیں گے۔